نئی دہلی//
مرکزی وزیر داخلہ‘ امت شاہ نے آج کہا کہ دہشت گردی کی مالی اعانت دہشت گردی سے زیادہ خطرناک ہے جس کا خطرہ کسی مذہب یا گروہ سے نہیں جوڑا جا سکتا ہے اور نہ ہی ہونا چاہیے۔
شاہ نے یہ بھی کہا کہ دہشت گرد تشدد کرنے، نوجوانوں کو بنیاد پرست بنانے اور مالی وسائل جمع کرنے کیلئے مسلسل نئے طریقے تلاش کر رہے ہیں اور دہشت گرد بنیاد پرست مواد پھیلانے اور اپنی شناخت چھپانے کے لیے تاریک نیٹ کا استعمال کر رہے ہیں۔
’’بلاشبہ دہشت گردی عالمی امن اور سلامتی کے لیے سب سے سنگین خطرہ ہے۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ دہشت گردی کی مالی معاونت خود دہشت گردی سے زیادہ خطرناک ہے کیونکہ دہشت گردی کے ’ذرائع اور طریقے‘ اس طرح کی فنڈنگ سے پروان چڑھتے ہیں‘‘۔
’’اس کے علاوہ، دہشت گردی کی مالی اعانت دنیا کے ممالک کی معیشت کو کمزور کرتی ہے‘‘۔
امیت شاہ نے دہلی میں وزارت داخلہ کے زیر اہتمام تیسری ’دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف وزارتی کانفرنس‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا’’ہم یہ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ دہشت گردی کے خطرے کو کسی مذہب، قومیت یا گروہ سے منسلک نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی ہونا چاہیے‘‘۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا’’دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے‘ہم نے سیکورٹی کے ڈھانچے کے ساتھ ساتھ قانونی اور مالیاتی نظام کو مضبوط بنانے میں اہم پیش رفت کی ہے‘‘۔
پاکستان پر درپردہ حملہ کرتے ہوئے، امیت شاہ نے کہا کہ ایسے ممالک ہیں جو’دہشت گردی سے لڑنے کے ہمارے اجتماعی عزم کو کمزور کرنے یا اس میں رکاوٹ ڈالنا چاہتے ہیں‘‘۔