نئی دہلی// محکمہ انکم ٹیکس نے کرناٹک میں کچھ لوگوں کے گھر کی تلاشی کے دوران 1300 کروڑ روپے سے زیادہ کی غیراعلانیہ آمدنی کا پتہ لگایا ہے ۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جمعہ کو جاری کردہ ایک ریلیز کے مطابق یہ کارروائی 20 اکتوبر سے 2 نومبر کے درمیان کی گئی۔ اس میں بنگلورو، ممبئی اور گوا میں پھیلے ہوئے ان افراد کے 50 سے زیادہ مقامات پر تلاشی اور ضبطی کی کارروائی کی گئی۔ بیان کے مطابق ان افراد نے مختلف رئیل اسٹیٹ ڈویلپرز کے ساتھ مشترکہ ترقیاتی معاہدے (جے ڈی اے ) کیے تھے ۔
بیان کے مطابق انکم ٹیکس حکام نے اس مہم میں اب تک 1300 کروڑ روپے سے زیادہ کی غیر اعلانیہ آمدنی کا پتہ لگایا ہے ۔ اس کے علاوہ 24 کروڑ روپے سے زائد کی ٰغیر اعلانیہ رقم نقدی اور سونے کے زیورات بھی ضبط کیے گئے ۔
آپریشن کے دوران دستاویزات اور ڈیجیٹل ڈیٹا کی شکل میں بڑے پیمانے پر قابل اعتراض شواہد ملے اور انہیں ضبط کر لیا گیا۔ حکام نے فروخت کے کئی معاہدے ، ترقیاتی معاہدے اور جائیداد کے قبضے کے سرٹیفکیٹ (او سی) بھی ضبط کیے ہیں۔ ان شواہد سے یہ بات سامنے آئی کہ حکام کی جانب سے او سی جاری ہونے کے بعد بھی زمین کے مالکان نے مشترکہ ترقیاتی معاہدوں کے ذریعے مختلف ڈویلپرز کو ترقی کے لیے دی گئی اراضی کی منتقلی پر کیپیٹل گین سے حاصل ہونے والی آمدنی ظاہر نہیں کی۔
یہ بات بھی منظر عام پر آئی ہے کہ زمین کے مالکان نے کئی برسوں میں حصول کی لاگت اور دیگر مختلف اخراجات کو مصنوعی طور پر بڑھا کر اور ٹرانسفر اراضی پر منافع کی اطلاع نہ دے کر کئی معاملات میں کیپیٹل گین سے حاصل ہونے والی آمدنی کو دبا دیا ہے ۔ اس کے علاوہ یہ بھی پتہ چلا کہ کچھ زمین کے مالکان نے کئی برسوں سے اپنے آئی ٹی آر (انکم ٹیکس ریٹرن) بھی فائل نہیں کیے جہاں انہیں کیپٹل گین کی شکل میں آمدنی حاصل ہوئی تھی۔