سرینگر//
پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر ‘ ہردیپ سنگھ پوری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم ‘نریندرا مودی کا جموں کشمیر کی ترقی کا خواب پورا ہو رہا ہے ۔
پیر کو کہا کہ جموںکشمیر کی ترقی کیلئے وزیر اعظم کا عزم حقیقت میں بدل رہا ہے اور اس کے حوالے سے کام شد و مد سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں وزیر اعظم کے ترقیاتی اقدامات نے عوام اور ملک کے درمیان ایک جذباتی رشتہ قائم کیا ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ مرکزی اسکیموں سے براہ راست لوگوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے اور مجھے خوشی ہوئی کہ زمینی سطح پر کام جاری ہے۔
سرینگر میں پیر کو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میںپوری نے کہا کہ لوگ مرکزی حکومت کے آرٹیکل۳۷۰؍ اور۳۵؍اے کی رکاوٹ کو دور کرنے کے دور اندیش فیصلے کی وجہ سے جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اقتصادی ترقی میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
پوری نے کہا کہ آرٹیکل۳۷۰کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر یوٹی میں اب ترقی کی ایک نئی صبح کا آغاز ہوا ہے جس کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ۱۱ہزار۷۲۱ کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے ۲۵ نئے نیشنل ہائی وے پروجیکٹوں کو تعمیر کرنے کی منظوری دی گئی ہے‘۱۳ہزار۶۰۰ کروڑ روپے کے۱۶۸ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے ہیں، سات نئے میڈیکل کالجوں کو منظوری دی گئی ہے جن میں میڈیکل سیٹوں کی تعداد ۵۰۰ سے بڑھ کر ۹۵۵ ہو گئی ہیں، جموں و کشمیر میں دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل بنایا گیا ہے، وندے بھارت ایکسپریس جموں سے دہلی تک چل رہی ہے اور سیاحوں کی تعداد میں ایک لاکھ سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے تحت، پی ایم اجولا کے تحت تقریباً ۱۲ لاکھ ایل پی جی کنکشن فراہم کیے گئے ہیں جبکہ پی ایم اے وائی (یو) کے تحت ۵۰ہزارمکانات کی منظوری دی گئی ہے۔
پوری نے کہا کہ پٹرولیم کی قیمتوں میں جولائی۲۰۲۱سے اگست ۲۰۲۲ تک امریکہ اور کینیڈا میں۴۳ فیصد سے۴۶ فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ بھارت دنیا کا واحد ملک ہے جہاں اس مدت کے دوران صرف۲ فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ جب دنیا کے بہت سے ممالک ایندھن کی قلت اور قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کا مشاہدہ کر رہے ہیں، یہاں بھارت میں حتیٰ کہ ملک کے دور دراز علاقوں میں بھی ایندھن کی کوئی کمی نہیں ہے۔
اس سے پہلے سرینگر میں ضلعی انتظامیہ کے افسران کے ساتھ تبادلہ خیال کے دوران پوری نے کہا کہ مرکز جموں و کشمیر میں ترقی کے حوالے سے نئے سنگ میل حاصل کرنے کے لیے وعدہ بند ہے۔
پوری نے مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام کی پیش رفت اور پی ایم آواس یوجنا، پی ایم اجولا، پی ایم سواندھی، ایس بی ایم۰ء۲؍ اور امرت۰ء۲ جیسی سرکاری اسکیموں کے تحت کئے گئے کاموں کا جائزہ لیا۔جائزہ میٹنگ کے دوران، وزیر نے کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال وقت کی ضرورت ہے اور سرینگر ان شہروں میں شامل ہو گا جہاں ایسی حکمت عملی ترجیحی بنیادوں پر اپنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کچرے کو جدید معیار کے مطابق پروسیس کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اسے ایک جگہ پر ٹھکانہ نہ لگایا جائے جو ماحولیاتی نظام کے لیے خطر ناک ہے۔
مختلف مرکزی معاونت والی اسکیموں کے استفادہ کنندگان کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے پوری نے کہا کہ ہاؤسنگ اور شہری امور کے تحت بہت سی اسکیمیں اور پروجیکٹ موجود ہیں جن سے لوگوں کو مستفید ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہم ٹیکنالوجی کے استعمال کی بدولت وسائل کے استعمال کو پہلے کی نسبت بہتر بنا سکتے ہیں۔
سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت سرینگر میں شروع کیے گئے کاموں پر تفصیلات دیتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا کہ شہری منصوبہ بندی ضروری ہے کیونکہ شہروں میں نئی بستیاں آباد ہو چکی ہیں اور نئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پرانی روایات کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری کام کو ایک لٹمس ٹیسٹ ہے یعنی شہریوں کے لیے فوائد پیدا کرنا اور اس کے لیے لوگوں کی آواز کو سننے کی ضرورت ہے۔
شہری علاقوں میں ترقی کی وجہ سے اقتصادی فروغ پر تبصرہ کرتے ہوئے پوری نے کہا کہ شہری علاقوں کو پہلے نظر انداز کیا گیا تھا اور حکومت نے اس شعبہ میں اصلاحات کا موقع اٹھایا، جو اس حقیقت سے عیاں ہے کہ شہر اب ملک کے جی ڈی پی میں سب سے زیادہ شراکت دار ہیں۔
مرکزی وزیر کو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہر کی تعمیر نو کے بارے میں تفصیلات فراہم کی گئی۔ انہوں نے مختلف منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے لگن سے کام کرنے پر انتظامیہ کو سراہا۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ اور بلدیاتی اداروں کو سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سے نمٹنے کیلئے مناسب اقدامات کرنے، سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال کی حوصلہ شکنی اور لوگوں کی آواز کو بروقت سننے کا مشورہ دیا۔
مختلف اسکیموں کے استفادہ کنندگان کو منظوری کے آرڈر سونپتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ترقی کے ثمرات نچلی سطح پر غریب ترین افراد تک پہنچنے چاہئیں اور حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ وہ کسی بھی مصیبت کے وقت لوگوں کا خیال رکھے۔