سرینگر//
حکام نے جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں جماعت اسلامی کی ایک اسکول عمارت سمیت۹جائیدادوں میں داخلے اور ان کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے ۔
یہ ہدایات غیر قانونی سرگرمیوں (انسداد) ایکٹ (یو اے پی اے )۱۹۶۷کی دفعہ۸کے تحت جاری کی گئی ہیں۔
بتادیں مرکزی حکومت نے پہلے ہی جماعت اسلامی پر پابندی عائد کر دی ہے ۔
ضلع مجسٹریٹ شوپیاں کی طرف سے جاری ایک حکمنامے میں کہا گیا’’سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے ) کشمیر کے۵نومبر۲۰۲۲کے کمیونکیشن کے ذریعے مطلع کیا گیا کہ بٹہ مالو پولیس اسٹیشن میں درج ایک ایف آئی آر جس کی چھان بین اب ایس آئی اے پولیس اسٹیشن سے کی جا رہی ہے ، کی تحقیقات کے دوران۹جائیدادیں سامنے آئی ہیں جن کے مالک یا جو کالعدم تنظیم جماعت اسلامی کی تحویل میں ہیں اور جو شوپیاں ضلع کے دائرہ اختیار میں واقع ہیں اور ان کو یو اے پی اے ایکٹ کی دفعہ۸کے تحت نوٹیفائی کرنا ہے ‘‘۔
حکمنامے کے مطابق ان نو جائیداروں میں ایک اسکول عمارت جس کو ابھی استعمال نہیں کیا گیا ہے اور الگ الگ اراضی کے ٹکڑے ہیں جو جماعت اسلامی کے نام پر رجسٹر ہیں۔
حکمنامے میں کہا گیا کہ متعلقہ تحصیلدار کی رپورٹ اور ان جائیدادوں کے ریونیو ریکارڈس سے یہ پایا گیا کہ ان جائیدادوں کے مالک یا یہ جماعت اسلامی کے ممبروں کی تحویل میں ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے مقصد کیلئے ایس آئی اے کے افسروں اور پولیس کے علاوہ ان جائیدادوں میں کسی کے داخلے یا استعمال کرنے پر پابندی عائد ہے ۔