نئی دہلی//ہندوستان نے جمعرات کو مالدیپ کے دارالحکومت میں ایک ہوٹل میں آگ لگنے سے کچھ ہندوستانیوں کی موت کی تصدیق کی اور کہا کہ ہندوستانی ہائی کمیشن حادثے کی وجہ کی تحقیقات اور ہلاکتوں کی شناخت میں مالدیپ کی حکومت کے ساتھ تعاون کر رہا ہے ۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے یہاں معمول کی بریفنگ میں سوالات کے جواب میں کہا کہ حادثے کی وجوہات کا ابھی پتہ نہیں چل سکا ہے ۔ تاہم ہندوستانی ہائی کمیشن واقعہ کی تحقیقات اور ہلاکتوں کی شناخت میں تعاون کر رہا ہے ۔اب تک 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ لاشیں مل گئی ہیں ۔ ہائی کمیشن ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو ہر قسم کی امداد بھی فراہم کر رہا ہے ۔
قطر میں گرفتار کیے گئے آٹھ سابق فوجیوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر مسٹر باگچی نے کہا کہ ہمارے سفارت خانے نے ان کے ساتھ سفارتی رابطہ قائم کیا ہے ۔ ان کے اہل خانہ کو دوحہ لے جانے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔ گرفتاری کی وجوہات کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ یہ قانونی مسئلہ ہے اس پر تبصرہ نہیں کیا جا سکتا۔ گرفتاری کی وجہ قطری حکومت ہی بتا سکتی ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور قطر کے درمیان اچھے تعلقات ہیں اور دو طرفہ تعلقات اس طرح کے واقعہ سے متاثر نہیں ہوتے ۔
کینیا میں لاپتہ ہونے والے دو ہندوستانی عہدیداروں کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ ہندوستانی ٹیم وہاں کے عہدیداروں سے ملنے اور تفتیش کرنے نیروبی گئی تھی۔ ہم صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
استوائی گنی میں جہاز پر سوار عملے کے اراکین بشمول کچھ ہندوستانیوں کی گرفتاری کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نائجیریا کے دارالحکومت ابوجا اور گنی میں ہندوستانی مشن متعلقہ حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ اطلاعات کے مطابق حراست میں لیے گئے عملے میں شامل ہندوستانی اور دیگر ممالک کے شہری گنی میں ہی ہیں۔