سرینگر//
محکمہ موسمیات کی طرف سے وادی کشمیر میں برف و باراں کے ایک اور مرحلے کی پیش گوئی کے بیچ وادی کے مشہور سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام میں شبانہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے درج ہوا ہے ۔
متعلقہ محکمے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ وادی میں۹نومبر سے۱۱نومبر کی دوپہر تک ہلکی سے درمیانی درجے کی برف باری یا بارشیں ہونے کا امکان ہے ۔انہوں نے کہا تاہم اس دوران وادی میں موسم بڑے پیمانے پر خراب ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے ۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں وادی میں۱۲سے۱۶نومبر تک موسم مجموعی طور خشک مگر ابر آلود رہنے کی توقع ہے ۔
خراب موسم سے پڑنے والے اثرات کے حوالے سے متعلقہ محکمے کا کہنا ہے کہ وادی میں۱۰؍اور۱۱نومبر کو سرینگر، جموں قومی شاہراہ، زوجیلا پاس، لیہہ منالی روڈ اور دیگر جگہوں پر ٹریفک کی نقل و حمل عارضی طور پر متاثر ہوسکتی ہے ۔
لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ مذکورہ بالا سڑکوں پر سفر کرنے سے قبل ٹریفک حکام سے رابطہ کریں اور سفر کے دوران گرم لباس وغیرہ اپنے ساتھ رکھیں۔
ادھر وادی کے مشہور سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام میں شبانہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے درج ہوا ہے ۔
گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۶ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۶ء۱ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت۳ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۵ء۲ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت۸ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۵ء۱ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔
قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت۰ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۵ء۰ڈگری سینٹی گریڈ کم ریکارڈ ہوا تھا۔
دریں اثنا جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر منگل کی صبح دو روز بعد ٹریفک کی نقل وحمل بحال ہوگئی۔
بتادیں کہ اس روڈ کوپیر کی گلی پر بھاری برف باری کے بعد ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا تھا۔ متعلقہ حکام نے روڈ کو بحال کرنے کیلئے مشینری کو کام پر لگا دیا تھا۔
ایک ٹریفک عہدیدار نے کہا کہ مغل روڈ کو ٹریفک کی نقل و حمل کیلئے بحال کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پہلے درماندہ گاڑیوں اور چھوٹی گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی گئی ہے ۔
ادھر وادی کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر،جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل حسب معمول جاری ہے ۔