جموں//
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج سول سیکرٹریٹ میں امپارڈ جے اینڈ کے اِشتراک سے محکمہ دیہی ترقی اور پنچایتی راج کی طرف سے منعقدہ ایک ورچیول پی آر آئی کانفرنس کے دوران جموںکشمیر کے۲۰ہزار پنچایتی راج اِداروں(پی آر آئی) ممبران سے خطاب کیا۔
اِس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے پنچایتی راج اِداروں ( پی آر آئی) کو دیہی تعمیرات اور ترقیاتی پروگراموں کی بنیاد قرار دیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پی آر آئی کو مضبوط بنا کر ہم گرام سوراج کے نظرئیے کو حقیقی معنوں میں عملی جامہ پہنانے کیلئے ایک مؤثر نظام کو بااِختیار بنا رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جموںوکشمیر میں تین درجے پنچایتی راج نظام قائم کرنے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کے تئیں اِظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی رہنمائی میں ہم ایک جامع معاشرے کی تعمیر کے لئے پی آر آئی کی جڑیں مضبوط کر رہے ہیں۔
سنہا نے کہا’’ ہماری کوشش ہے کہ دیہی اور شہری تفاوت کو دورہ کیا جائے تاکہ خوشحالی جموںوکشمیر کے ہر شہری کے گھر اور دِل تک پہنچے۔‘‘
لیفٹیننٹ گورنر نے پی آر آئی کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لانے کے اِقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پی آر آئی کے نمائندوں کی بے مثال شرکت ، پنچایتی راج اِداروں کو زیادہ بااختیار ، شراکت دار وار متحرک بنانے کے لئے حکومت کی اَنتھک کوششوں کی عکاسی کرتی ہے۔
سنہا نے کہا کہ تین ایفس۔فنڈس، فنکشنز اور فنکشنز کی مؤثر منتقلی نے حکمرانی اور عوامی بہبود کی سکیموں کی عمل آوری میں پنچایتوں کی مرکزیت قائم کی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ یہ موثر سماجی اور اِقتصادی بااِختیار بنائے گا ۔ اِس کے علاوہ اِس بات کو یقینی بنائے گا کہ تیز رفتار اِقتصادی ترقی کے فوائد ہرفرد تک پہنچیں۔اُنہوں نے کہاکہ ترقیاتی کاموں کو مؤثر طریقے سے منصوبہ بندی اور اَنجام دینے کے لئے ڈسٹرکٹ کیپکس بجٹ کی تشکیل کے لئے پی آر آئیز کو شامل کرنے کا تاریخی فیصلہ کیا گیا ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پی آر آئیز کو مقامی آبادی کی ضروریات کے مطابق اَپنی ترقیاتی سکیموں کو تیار کرنے کے لئے فنڈس بھی فراہم کئے جارہے ہیں۔
سنہا نے کہا کہ پی آر آئی کے دفاتر کے کام کاج کو یقینی بنانے کے لئے خصوصی کوششیں کی جارہی ہیں۔ حال ہی میں۱۸۸۹ پنچایت اکائونٹس اسسٹنٹس کو بھی بھرتی کیا گیا ہے۔اُنہوں نے کہا’’ ترقیاتی کاموں کیلئے اوسطاً ہر پنچایت کو تقریباً ۴۷ء۱ کروڑ روپے دئیے گئے ہیں ۔ اِس کے علاوہ جموںوکشمیر کیلئے اِس برس کے۱۳ء۱لاکھ کروڑ روپے کے ریکارڈ بجٹ میں تمام پنچایتوں کیلئے ایک ہزار کروڑ ،ترقیاتی کاموں کیلئے۲۰۰ کروڑ روپے ،۲۰ضلع ترقیاتی کونسلوں کے لئے فنڈ (ہر ڈی ڈی سی کیلئے ۱۰کروڑ روپے ) اور بلاک ڈیولپمنٹ کونسلوں کیلئے۲۵ء۷۱کروڑ روپے (ہر ایک میں۲۵لاکھ روپے )مختص کئے گئے ہیں۔ اِس کے علاوہ۳۱۳ کروڑ روپے لوکل باڈیز کو بھی دئیے گئے ہیں اور تقریباً ۱۷۲۷کروڑ روپے تمام پنچایتوں کو منریگا‘۱۴ویں مالیاتی کمیشن، مڈ ڈے میل اور انٹگریٹیڈچائلڈ ڈیولپمنٹ سکیم کے تحت دئیے گئے ہیں۔‘‘
لیفٹیننٹ گورنر نے جموںوکشمیر کے دیہاتوں کو آتما نربھر بنانے کیلئے سماجی اِقتصادی ترقی کے عمل میں جن بھاگیداری کے نئے جذبے کو بروئے کار لانے پر زور دیا۔
سنہا نے کہا کہ ایک متحرک اور پیداواری زرعی معیشت اعلیٰ اور پائیدار اقتصادی ترقی کی بنیاد ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ترقیاتی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے کے طور پرپی آر آئیز حکمرانی کو مزید شفاف اور شہریوں کے سامنے جوابدہ بنانے میں مدد کر سکتے ہیں۔اُنہوں نے منتخب اراکین کی مسلسل استعداد کار میں اضافے پر بھی زور دیا اور اسے بنیادی سطح پر بہتر خدمات کی فراہمی کا ایک اہم پہلو قرار دیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’منتخب پی آر آئیز کی صلاحیت کی تعمیر سے زراعت، دیہی روزگار، بنیادی خدمات تک رسائی جیسے تعلیم، صحت، غذائیت، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، سوچھتا، سماجی تحفظ اور دیہی جموں و کشمیر کو ایک کاروباری مرکز میں تبدیل کرنے کی پیداواری صلاحیت پیدا ہوگی۔‘‘
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید ضلعی اِنتظامیہ ، ڈی ڈی سیز اور پنچایتوں کو مشورہ دیا کہ وہ دوسروں کے بہترین طرزِ عمل کو نقل کریں اور لوگوں کی اُمنگوں کو پورا کرنے کے لئے ٹھوس کوششیں کریں۔