نئی دہلی//
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے منگل کو لوک سبھا میں کہا کہ جموں و کشمیر سے باہر کے تقریباً ۳۴ لوگوں نے آرٹیکل۳۷۰کی منسوخی کے بعد مرکز کے زیر انتظام علاقے میں جائیدادیں خریدی ہیں۔
آرٹیکل ۳۷۰‘ جس نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا تھا اور باہر سے آنے والے لوگوں کو جائیدادیں حاصل کرنے سے بھی روک دیا تھا، کو۵؍ اگست ۲۰۱۹ کو منسوخ کر دیا گیا تھا اور سابقہ ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔
رائے نے ایک تحریری سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا’’جموں کشمیر کی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، جموں کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے سے باہر کے۳۴ لوگوں نے آرٹیکل ۳۷۰ کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں جائیدادیں خریدی ہیں‘‘۔
رائے نے کہا کہ جائیدادیں جموں، ریاسی، ادھم پور اور گاندربل اضلاع میں واقع ہیں۔
پچھلے سال اگست میں، وزارت داخلہ نے پارلیمنٹ کو مطلع کیا تھا کہ جموں و کشمیر سے باہر کے دو افراد نے آرٹیکل ۳۷۰کے موثر منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں جائیدادیں خریدی ہیں، جس نے جموں و کشمیر سے باہر کے لوگوں کو علاقے میں زمین یا جائیداد خریدنے سے روک دیا تھا۔
حکومتی فیصلے کے تاروں کو متعدد درخواستوں میں سپریم کورٹ کے سامنے چیلنج کیا گیا ہے لیکن حال ہی میں ابتدائی سماعتوں کی درخواستوں کے باوجود عدالت عظمیٰ نے ابھی تک کوئی سماعت کی تاریخ طے نہیں کی۔