سرینگر/۷ نومبر
سرکاری ملازمین اور پنشنرز کو اس سال یکم جولائی سے موجودہ شرح میں چار فیصد کے اضافے کے ساتھ۸۳ فیصد کی بڑھی ہوئی شرح سے مہنگائی الاونس (ڈی اے) ملے گا۔
سکریٹری محکمہ خزانہ کی طرف سے جاری کردہ اور ایک حکم میں کہا گیا ہے کہ ساتویں پے کمیشن کی سفارشات کے تحت باقاعدہ تنخواہ کی سطح پر کام کرنے والے سرکاری ملازمین کو بنیادی تنخواہ کے موجودہ ۴۳ فیصد سے ۸۳ فیصد کی نظرثانی شدہ شرح پر ڈی اے ادا کیا جائے گا۔اس میں کہا گیا ہے کہ نظر ثانی شدہ شرح یکم جولائی۲۲۰۲ سے لاگو ہوگی۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے ”نظرثانی شدہ تنخواہ کے ڈھانچے میں ’بنیادی تنخواہ‘ کی اصطلاح کا مطلب ہے ۷ویں پے کمیشن کی سفارشات کے مطابق پے میٹرکس میں مقررہ سطح پر نکالی گئی تنخواہ، لیکن اس میں کسی دوسری قسم کی تنخواہ جیسے خصوصی تنخواہ وغیرہ شامل نہیں ہے“۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ جولائی۲۲۰۲ سے لاگو ہونے والے ڈی اے کی اضافی قسط کے بقایا جات نقد رقم میں دو مساوی اقساط میں ادا کیے جائیں گے (ایک نومبر ۲۲۰۲ کے مہینے میں اور دوسری دسمبر ۲۲۰۲ کے مہینے میں) نومبر سے تنخواہ کا حصہ۔
پنشنرز کے بارے میں، اسی نوعیت کے ایک الگ حکم میں لکھا ہے کہ جولائی سے لاگو ہونے والے ڈی اے کی اضافی قسط کے بقایا جات سرکاری پنشنرز/فیملی پنشنرز کو دو مساوی قسطوں (ایک نومبر میں اور دوسری دسمبر میں) میں نقد ادا کیے جائیں گے۔ نومبر کے بعد پنشن/فیملی پنشن کا حصہ بنائیں۔
”پنشن/فیملی پنشن پر مہنگائی الاونس کی گرانٹ کو کنٹرول کرنے والی دیگر دفعات جیسے کہ ملازمت کے دوران مہنگائی الاو¿نس کے ضوابط‘ جہاں ایک سے زیادہ پنشن حاصل کی جاتی ہے وغیرہ اور موجودہ قوانین/احکامات کی دیگر دفعات (جیسا کہ ان میں نہیں اس حکم کی دفعات سے متصادم)، نافذ العمل رہے گا“۔