کیجئے صاحب … باتیں کیجئے صاحب کہ باتیں کرنے سے آپ کو کون روک رہا ہے …صرف باتیں ہی تو کرنی ہیں‘ اس لئے آپ باتیں کیجئے ‘ کچھ بھی باتیں کہ یہاں کون ہے جو آپ سے آپ کی کی ہو ئیں باتوں کا حساب مانگے گا … ایسا یہاں کوئی نہیں ہے… کسی میں اتنا دم اور نہ خم ہے … اس لئے صاحب آپ کیجئے باتیں … کیجئے کیا آپ تو کررہے ہیں … باتیں کررہے ہیں وہ بھی ہول سیل میں کہ آپ کو باتیں کرنے کیلئے تھوڑے ہی کسی کی اجازت درکار ہے… آپ کو کسی کی اجازت درکار نہیں ہے… اس لئے آپ باتیں کیجئے ‘جو من میں آئے وہ کہہ دیجئے ‘ جو آپ کی زبان پر آئے گا ‘ اس کو الفاظ کی شکل دیجئے… کوئی آپ سے پوچھنے والا نہیں ہے… کہ صاحب آپ یہ کیا کہہ رہے ہیں اور… اور کیا نہیں … آپ خوش قسمت ہیں کہ آپ سے کوئی ‘ کوئی سوال کرنے والا نہیں ہے… کوئی بھی نہیں … اس لئے آپ کیجئے … باتیں کیجئے …کہئے جو کچھ آپ کہنا اور سنانا چاہتے ہیں… اس بات کی پروا کئے بغیر کہ … کہ آپ جو کہہ رہے ہیں ‘ آپ جو سنا رہے ہیں ‘ یہ کوئی الف لیلوی داستان ہے… یا کوئی ایسی بات ہے‘ جس کا سر بھی ہے اور پیر بھی … کہ… کہ صاحب اللہ میاں کی قسم آپ کو آزادی… باتیں کرنے کی اتنی آزاد ملی ہے کہ … کہ آپ بغیر سر و پیر کے باتیں بھی کر سکتے ہیں اور… اور سو فیصد کر سکتے ہیں… آپ اس لئے بھی باتیں کیجئے کہ … کہ باتیں کرنا جہاں آسان ہے وہاں یہ مفت بھی ہے… اس کیلئے کوئی بجٹ بنانا ہے اور… اور نہ کوئی روپے پیسہ صرف کرنا ہے… ایسا ویسا کچھ بھی نہیں ہے اور… اور آپ نے یہ خود بھی دیکھا ہو گا… اس کا مشاہدہ کیا ہو گا کہ… کہ باتیں… صرف باتیں کرنا کتنا آسان ہے اور مفت بھی … اس کے علاوہ آپ نے یہ بھی دیکھا ہو گا… محسوس کیا ہو گا‘ مشاہدہ کیا ہو گا کہ… کہ …آپ جو کہہ رہے ہیں … اور اللہ میاں کی قسم آپ کچھ بھی کہہ رہے ہیں ‘آپ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں… کوئی آپ سے آپ کی کئی ہوئیں باتوں کا حساب نہیں مانگ رہا ہے… جواب طلب نہیں کررہا ہے… وضاحت کیلئے نہیں کہہ رہاہے…اور بالکل بھی نہیں کہہ رہا ہے…اس لئے صاحب کیجئے … باتیں کیجئے اور ہول سیل میں کیجئے ۔ ہے نا؟