سرینگر//
جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کہری بل علاقے میں ایک خاتون کے قتل کے الزام میں بیٹے اور اس کے دوست کو گرفتار کیا گیاہے۔
ایک پولیس ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ۲۱؍اکتوبر۲۰۲۲ کو تقریباًشام ۶ بجے ایک اطلاع موصول ہوئی کہ رضیہ اختر زوجہ منظور احمد خان ساکنہ کہری بل‘جس کی عمر تقریباً ۵۴ سال تھی‘ کنکریٹ سلیب سے پھسل کر گر گئی ہے۔
اسے علاج کے لیے جی ایم سی اننت ناگ منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔
ترجمان نے کہا کہ اس کے طویل ازدواجی تنازعہ، مختلف الزامات اور جوابی الزامات کے بارے میں کافی کچھ شوسل میڈیا پر آرہا تھا ۔
اسی مناسبت سے تھانہ مٹن سے ایک پولیس پارٹی کو تعینات کیا گیا جس نے جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے کے بعد اس واقعہ کے بارے میں سوالات اٹھائے کیونکہ یہ مشکوک معلوم ہورہا تھا۔
پولیس نے سی آر پی سی۱۷۴؍یو/ایس کے تحت کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا اور نعش کو قبضے میں لے لیا گیا اور طبی و قانونی رسمی کارروائیاں کی گئیں۔جس دوران خاتون کے قانونی ورثاء نے مردہ خانے کے دروازے توڑ کر لاش اٹھانے کی کوشش کی ہے۔
خاتون کے مردہ جسم پر زخم ان زخموں کی ترتیب سے کوئی تعلق نہیں رکھتے جو ممکنہ طور پر سلیب سے گرنے سے ہو سکتے تھے۔ضلع اننت ناگ کی تکنیکی ٹیم کی مدد لی گئی اور تکنیکی ڈیٹا کی بنیاد پر اس واقعہ کے مختلف پہلوؤں پر غور کیا گیا ۔
پولیس کے مطابق چند مشتبہ افراد کی شناخت ہوئی اور انہیں پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا۔ پوچھ گچھ کے دوران کئی تضادات سامنے آئے جن پر مزید کام کیا گیا اور دو مشتبہ افراد کی نشاندہی کی گئی جن میں عاقب احمد خان ولد منظور احمد خان کیری بل (مرحومہ کا بڑا بیٹا) اور عابد حسین گنائی ولد فاروق احمد گنائی ساکنہ کنگن حال اچھہ بل شامل ہیں۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ ان دونوں افراد نے یہ جرم پیسوں کیلئے کیا ۔ان دونوں نے مقتولہ سے رقم چھیننے کی مجرمانہ سازش کی ہے۔سہ پہر تین بجے عابد حسین گنائی (شریک ملزم دوست)مرحومہ کے گھر آیاجہاں اس کا بیٹا عاقب منظور خان اس کا انتظار کر رہا تھا، دونوں نے خاتون سے پیسے چھیننے کی کوشش کی جس پر بالآخر تلخ کلامی ہو ئی ۔ملزم عاقب احمد دوست کی والدہ کو گھونسے مارے اور وہ کچن میں گر گئی۔
ملزم نے دوست کی مدد سے ایک بڑا پتھر لایا۔ اس کے بعد عاقب نے خاتون کا سر توڑ دیا تھا اور اس کے سر پر شدید چوٹ لگی تھی اور آخر کار خاتون ان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔
پولیس ترجمان کے مطابق پھر دونوں ملزمین نے اسے حادثاتی طور پر سلیب سے گرنے کی موت کے طور پر پیش کرنے کی پوری کوشش کی۔ انہوں نے لاش کی جگہ بدل دی ہے، اسے باہر لایا ہے اور گھر کے سامان کو ترتیب دیا ہے۔ میت کی چپل سلیب پر رکھی گئی۔اس کے بعد دونوں ملزمان رقم سمیت موقع سے فرار ہو گئے۔
دونوں افراد نارمل طریقے سے گھر والوں سے مل گئے اور خاتون کو ہسپتال لے گئے۔ وہ اپنے آپ کو چھپانے اور اس واقعے کو معمول کا رنگ دینے کے لیے مردہ خانے کا دروازہ توڑنے والے لوگوں کے ساتھ شامل ہو گئے ہیں۔
مزید تفتیش کے دوران ایک انکشافی میمو تیار کیا گیا اور جرم کا ہتھیار برآمد کیا گیا اور اس کے مطابق ایف آئی آر درج کی گئی اور مزید تفتیش شروع کی گئی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔