صاحب اگر یہ کہا جارہا ہے کہ کشمیر… جموں کشمیر میں ہزاروں کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے تو… تو یقینا ایسا ہی ہو گا …کہ ہم ۵؍اگست ۲۰۱۹ کے بعد سب کوسچا اور سب کچھ سچ ماننے لگے ہیں… اور جب ایسی بات ‘ سرمایہ کاری کی بات اپنے شاہ صاحب… امیت بھائی شاہ صاحب ‘اپنے ایل جی سنہا صاحب کر رہے ہیں تو… تو اس بات کو ‘سرمایہ کاری کی بات کو جھٹلانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہو تا ہے… بالکل بھی نہیں ہو تا ہے ۔ہم اپوزیشن والوں جیسے نہیں ہیں اور… اور بالکل بھی نہیں ہیں جو اس سرمایہ کاری کا ثبوت مانگتے پھرتے ہیں… نہیں صاحب ہم ایسے نہیں ہیں اور… اور اس لئے بھی نہیں ہیں کیونکہ اپوزیشن نے اپنی آنکھیں بند کرکے رکھ دی ہیں… جس کی وجہ سے انہیں کچھ دکھائی نہیں دے رہا ہے… بالکل بھی نہیں ۔ لیکن صاحب ہم نے اپنی آنکھیں بند نہیں کی ہیں… بالکل بھی نہیں کی ہیں… اس لئے ہمیں سب کچھ دکھائی دے رہا ہے وہ بھی جو ہورہا ہے اور… اور وہ بھی جو ہونے جارہا ہے… تو صاحب بات صرف ہزاروں کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کی نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے… اس کے علاوہ بھی کشمیر میں ایک اور سرمایہ کاری ہو رہی ہے… جی ہاں ایک اور سرمایہ کاری… سیاسی سرمایہ کاری ‘ جس کے تحت کشمیر میں بہت سی سیاسی جماعتیں اپنا ڈیرہ ڈال رہی ہیں… کچھ نئی اور کچھ پرانی… یہ سب کی سب کشمیر میں اپنی سیاسی قسمت آزمانا چاہتی ہیں اور… اور اس لئے آزمانا چاہتی ہیں کیونکہ انہیں لگ رہا ہے کہ کشمیر سیاسی طور پر بڑی زر خیز جگہ ہے … اپنے کیجریوال صاحب کو بھی کچھ ایسا ہی لگ رہا ہے… اسی لئے تو صاحب اپنے شہر خستہ میں جھاڑو ہی جھاڑو نظر آرہا ہے…اب یہ جھاڑو دہلی اور پنجاب کی طرح دوسری سیاسی جماعتوں کا صفایا کرے گا صاحب ایسا تو ہونے والا نہیں ہے… لیکن… لیکن جھاڑو کا کشمیر میں ڈیرہ ڈالنا ‘نظر انداز کرنے والی بات تو نہیں ہے …اور اس لئے نہیں ہے کہ … کہ ہم کشمیری بڑے کمال کے ہیں… ہم ہر کسی کے ساتھ ہیں… ہم ہر کسی کا نعرہ لگاتے ہیں… زندہ باد کا نعرہ … این سی کا ‘پی ڈی پی کا ‘ کانگریس کا‘پیپلز کانفرنس کا ‘ اپنی پارٹی کا … بی جے پی کا اور… اور اب جھاڑو …یعنی عام آدمی پارٹی کا بھی۔کیجریوال جی کشمیر میں آپ کا خیر مقدم ہے‘سواگت ہے … آئے اب آپ کے آنے کی ہی دیر تھی ۔ ہے نا؟