ہفتہ, مئی 10, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

بیک ٹو ولیج کا کامیاب انعقاد

لیکن کچھ شکوے شکایات ہیں جن کاازالہ ناگزیرہے

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2022-10-31
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

بیک ٹو ولیج مرحلہ ۴ ،کا سفر اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے۔ سینکڑوں کی تعداد میں آفیسروں اور ملازمین کو اس مرحلہ کے کامیاب اور عمل آوری کے حوالہ سے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے میدان میں اُتاراگیا۔ حکومت کی یہ پہل بے شک جرأت مندانہ بھی ہے اور قابل سراہنا بھی ہے۔ کیونکہ اس اقدام کا مقصد لوگوں کو ان کی دہلیز تک سرکار اور سرکاری مشینری کو لے جانا ہے تاکہ انہیں درپیش مسئلوں ، مشکلات کا ازالہ یقینی بنایا جاسکے اور دوسرا مقصد ان کی روزمرہ کی ضرورتوں، ترقیات سے وابستہ امورات او رفلاح وبہبو د کے کاموں کے تعلق سے ان کی تجاویز کو حاصل کرکے انہیں منصوبہ بند کرنے کاراستہ ہموار کیاجاسکے۔
گذشتہ تقریباً ۳؍برسوں کے دوران پہلے تین مرحلے ہوئے، ان مرحلوں کے دوران لوگوں سے ان کی تجاویز وصول کی جاتی رہی جبکہ انہیں درپیش مشکلات اور شکایتوں کا ازالہ کرنے کی سمت میں درکار اقدامات اُٹھائے جاتے رہے ۔لیکن کچھ خامیاں ہیں جن کی طرف لوگ اشارہ کرتے رہے ، جبکہ جن کچھ مخصوص معاملات کی طرف لوگ اشارہ کرتے رہے انہیں عملی جامہ پہنانے کی سمت میں کسی سنجیدگی کو فی الوقت تک دیکھا نہیں گیا۔
اس نوعیت کی شکایت کسی ایک علاقہ سے نہیں سامنے آئی بلکہ بحیثیت مجموعی تقریباً سبھی علاقوں سے سامنے آتی رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جس آفیسر کو پہلے مرحلے کیلئے نامزد کرکے تعینات کیاگیا تھا وہ دوسرے مرحلہ یا تیسرے اور اب چوتھے مرحلہ کے حوالہ سے اُس مخصوص علاقہ میں خدمات انجام دینے کیلئے تیار نہیں کیونکہ ان میںسے اکثر آفیسران یا تعینات ملازمین کا عذر یہی پیش ہوتا رہا کہ لوگوں سے جو وعدے کئے گئے تھے یا لوگوں نے جن خامیوں اور مشکلات کی طرف اشارہ کیا تھا ان میں سے بیشتر کا ازالہ نہیں ہوسکا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ لوگوں کی اکثریت کی یہی خواہش دیکھی یا بھانپی جاتی رہی کہ وہ سیاست اور سیاسی اشوز کو ثانوی درجہ دیتے ہیں جبکہ ان کی پہلی ترجیح اپنے اپنے علاقے کی ترقیات، فلاحی کام، پانی ، بجلی کی ترسیل ، سڑک اور رسل ورسائل ، مواصلات ، صحت عامہ ، زمین سے متعلقہ معاملات، تعلیم اور تعلیم کے حوالہ سے سکولی عمارتوں کی دستیابی اور سند یافتہ، قابل اور ذہین اساتذہ کی تعیناتی، ایسے معاملات سے ہے۔ ان معاملات کے تعلق سے اگر متعلقہ سرکاری ادارہ ناکام رہے یا عوام کی ضرورتوں اور خواہشات کی کم سے کم تکمیل کی کسوٹی پر نہ اُتر پارہا ہو تو ایسے ادارہ کا نہ ہونا ہی بہترآپشن ہے ، کیونکہ ردعمل میں یہ ایک ایسا منظرنامہ ہے جو لوگوں کو ایڈمنسٹریشن سے متنفر بنانے کا بہت بڑا موجب بن سکتا ہے اور لوگ اشتراک وتعاون کے بجائے مستقبل کے حوالہ سے اپنا ہاتھ واپس کھینچ لینے کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ کوئی مفروضہ یا غیر حقیقی تنقید نہیں بلکہ ایک ایسی زمینی حقیقت ہے جس کا مشاہدہ ردعمل کے طور جموں وکشمیر میں دیکھاجاتارہاہے۔
بیک ٹو ولیج چارمرحلہ کے دوران بھی بہت ساری جگہوں پر اطلاعات کے مطابق لوگوںنے عمل آوری کے حوالہ سے شکایتیں پیش کی ہیں جبکہ اراضی کی ملکیت کے تعلق سے کچھ علاقوں میں لوگوں کو یہ کہتے بھی سناگیا کہ زمین کی جو ڈیجی ٹیلائزیشن کی گئی ہے وہ چالیس سال پرانے ریکارڈ کو بُنیاد بناکر کی گئی ہے جبکہ ان گذرے چالیس برسوں کے دوران زمینوں کی ملکیت ایک ہاتھ سے نکل کر دوسروں کے ہاتھ منتقل ہوتی رہی ہے ۔ ان کے مطابق یہ ایک ایسی صورتحال ہے جس کو اگر اسی مرحلہ پر درست نہ کیاگیا اور متعلقہ سرکاری دستاویزات میں صحیح اندراجات کو یقینی نہیں بنایاگیا تو آنیو الے ایام میں ایک بہت بڑا بحران معاشرتی اورانتظامی سطح پر جنم پاکر ایک پریشان کن صورتحال کو سروں پر مسلط کرسکتاہے۔
کچھ علاقوں میں یہ بھی شکایت سامنے آئی ہے کہ پنچایت کا نام تو ہے لیکن پنچایت گھر نہیں، پنچایت گھر کی تعمیر کیلئے زمین تو دستیاب ہے لیکن پنچایت گھرکی تعمیر کیلئے فنڈز نہیں ، چنانچہ ایسے علاقوں کے لوگوں نے پنچایت گھروں کی تعمیر کا مطالبہ اپنی دوسری ترجیحات کے ساتھ منسلک کرکے متعلقہ حکام کے سامنے پیش کردی ہے۔
بہرحال شکایتوں ، تجاویزات اور مطالبات جب تک دُنیا قائم ہے موجود رہینگے اور ہر گذرتے دن کے ساتھ ان میں وقت کی ضرورتوں کے مطابق تبدیلی آتی رہیگی، اس کا تعلق تسلسل سے ہے، البتہ بروقت اقدامات یا پہل کرنے سے اکثروبیشتر معاملات کا حل تلاش کیاجاسکتاہے اور ان کی شدت کو کماحقہ کم کیاجاسکتا ہے ۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ بیک ٹو ولیج ایسے سرکاری پہل اور اقدامات کا عوامی سطح پر بحیثیت مجموعی خیر مقدم کیاجارہا ہے، لوگ جذبات سے کام لینے کے بجائے ایسے فلاحی اور ترقیاتی پروگراموں میں ذوق وشوق اور بھرپور عملی جذبہ کے ساتھ شرکت کرکے اپنا کردار ادا کررہے ہیں ۔ لوگوں کا یہ جذبہ اور کردار حکومت اور ایڈمنسٹریشن کیلئے حوصلہ ہی نہیں بلکہ اورزیادہ فعال اور متحرک ہونے کا بھی محرک بن جانا چاہئے۔
ایسے پروگراموں اور معاملات کے تعلق سے فوٹو سیشنوں تک محدود رہنا وسائل اور توانائی کا زیاں ثابت ہوسکتا ہے بلکہ اس نوعیت کے ترقیاتی اور فلاحی پروگراموں میںعوام کی تقریباً سو فیصد شرکت کو حکومت اور اس کی ایڈمنسٹریشن اپنے لئے ریفرنڈم اور منڈیٹ کے طور قبول کرناچاہئے۔
یہ امر بھی ذہن نشین رکھنا ضروری ہے کہ ہر سماج اور ہر معاشرے میں بے جاتنقید کرنے والوںکی بھی کوئی کمی نہیں ہوتی لیکن صحت مند تنقید کواگر متعلقہ ادارے اپنی توہین تصور کرنے کا راستہ اختیار کرنے کی روش اپنالیں توجو لوگ تعمیری مقاصد اور جذبہ نیک نیتی کے ساتھ کمزوریوں کی نشاندہی کرکے اصلاح احوال چاہتے ہیں وہ پھر مایوس ہوجاتے ہیں۔لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ صحت مند تنقید کو خلوص سے عبارت جذبے کے ساتھ لینے کی کوشش ہونی چاہئے ۔ بصورت دیگر سارے معاملات ’’ون ٹریک‘‘ کاراستہ اختیار کرکے نہ ریاست اور نہ ہی معاشرے کو کہیں کا رکھ چھوڑیں گے۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

سیاسی سرمایہ کار ی

Next Post

پانڈیا نیوزی لینڈ کے دورے پر ہندوستان کی قیادت کریں گے

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
ہاردک پانڈیا کیریر کی بہترین رینکنگ پر پہنچے

پانڈیا نیوزی لینڈ کے دورے پر ہندوستان کی قیادت کریں گے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.