سرینگر//
پولیس نے وسطی ضلع بڈگام کے پیر باغ علاقے میں ایک اسکول گاڑی کو گنجائش سے زیادہ اسکولی بچے سوار کرنے کی پاداش میں ضبط کر دیا۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پولیس نے بڈگام کے پیر باغ علاقے میں آئی جی روڈ پر ایک وین کو روکا اور دیکھا کہ اس میں سیٹوں کی گنجائش سے زیادہ بچے بھر دیئے گئے تھے ۔
ترجمان نے کہا کہ گاڑی میں ۷سیٹوں کی گنجائش ہے جبکہ اس میں۳۱بچے سوار تھے جو ان کے تحفظ کے لئے ایک خطرہ تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ پولیس نے متعلقہ دفعات کے تحت اس گاڑی کو ضبط کیا اور بچوں کو دوسری گاڑی میں اسکول بھیج دیا۔
دریں اثنا ایس ایس پی بڈگام نے اسکول انتظامیہ،والدین اور لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹریفک قوانین پر من و عن عمل کرکے سڑکوں کو طلبا کی نقل و حمل کیلئے محفوظ بنائیں۔
اس دوران ناظم تعلیم کشمیر‘ڈاکٹر تصدق حسین میر نے کہا ہے کہ ان کے محکمے کی جانب سے پہلے ہی قواعد و ضوابط کو واضح کر دیا گیا ہے اور یہ ہدایت جاری کی گئی ہے کہ اسکول گاڑیوں میں کتنے بچے ہونے چاہئیں اور بیگ کا وزن بھی کیا ہوگا ۔
ناظم تعلیم نے کہا کہ گاڑیوں میں اوور لوڈنگ کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی اور جو کوئی بھی ملوث پایا جائے گا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ تمام مجسٹریٹوں کو بھی ہدایت دی جا چکی ہے کہ وہ دیکھیں کہ اسکول گاڑیوں میںبچے کس طرح سوار کئے جاتے ہیں اور ان کی تعداد کیا ہے اور اس کے چلتے بڈگام میں اور لوڈڈ گاڑیوں کو ضبط کر لیا گیا ہے ۔