ممبئی//:مہاراشٹر کی صنعتوں اور اہم اداروں کو ایک طے شدہ منصوبے کے تحت گجرات لے جایا جا رہا ہے تاکہ ممبئی اور مہاراشٹر کی اہمیت کم ہو جائے ۔ مرکز کی مودی حکومت گزشتہ 8 سالوں سے اسی مقصد کے تحت کام کر رہی ہے ۔ریاست میں مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت تبدیل کرنے کے بعد شندے -فڈنویس حکومت گجرات کی ایجنٹ بن گئی ہے ۔ اس کے تحت اب مہاراشٹر کی صنعتوں کو گجرات بھیجا جا رہا ہے ۔ اگر یہی صورت حال جاری رہی تو ایک دن یہ حکومت ملک کی مالیاتی راجدھانی ممبئی کوبھی گجرات کے حوالے کر دے گی۔ مودی حکومت پر یہ تنقید مہاراشٹرا کانگریس کے صدرناناپٹولے نے کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ان فیصلوں سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ شندے -فڈنویس مہاراشٹر کے بجائے گجرات کے مفادات کا تحفظ کر کے اپنی ریاست سے غداری کر رہے ہیں۔ پٹولے نے ریاستی حکومت سے اسے فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے ۔نانا پٹولے نے کہا کہ مہاراشٹر ملک کی نمبر ایک کی ریاست ہے ۔ مہاراشٹر میں ملک کی سب سے بڑی صنعت ہے ۔ وزیر اعظم مودی کو تشویش ہے کہ اقتصادی ترقی کی دوڑ میں گجرات مہاراشٹر سے پیچھے ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ جب سے وہ وزیر اعظم بنے ہیں، انہوں نے مہاراشٹر کے اہم منصوبوں اور اداروں کو گجرات منتقل کرنے کے منصوبے پر کام کررہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ پچھلی فڈنویس اور موجودہ شندے فڈنویس حکومت مہاراشٹر کے مفادات کو نظر انداز کرکے مودی کے گجرات کو زیادہ اہمیت دے رہی ہے ۔ یہاں تک کہ فڈنویس حکومت کے دوران کئی اہم پروجیکٹ جیسے ممبئی سے انٹرنیشنل فنانشل سینٹر، پالگھر میں مجوزہ میرین اکیڈمی کے علاوہ ممبئی میں ڈائمنڈ بور ڈکو گجرات منتقل کیا گیا۔
نانا پٹولے نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے دور میں مہاراشٹر کے پروجیکٹوں کو گجرات جانے سے روک دیا گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ پی ایم مودی اور مرکزی وزیر امیت شاہ نے ریاست میں مہاکاس اگھاڑی حکومت کو گرانے اور گجرات کی دُھن پر ناچنے والی حکومت کولانے کے لیے ای ڈی کا استعمال کیا۔ شندے -فڈنویس حکومت کے دوران، ویدانتا-فاکسکان کا 2 لاکھ کروڑ روپے کا پروجیکٹ گجرات گیا۔ بلک ڈرگ پارک پروجیکٹ بھی ریاست سے باہر چلا گیا۔ ساتھ ہی 22 ہزار کروڑ روپے کا ٹاٹا ایئربس پروجیکٹ بھی گجرات چلا گیا ہے ۔ ریاست میں حکومت کی تبدیلی کے بعد سے تین ماہ کے اندر تین بڑے پروجیکٹ ریاست سے باہر چلے گئے ہیں۔ کچھ دن پہلے ریاست کے وزیر صنعت نے کھلے عام اعلان کیا تھا کہ ٹاٹا ایئربس پروجیکٹ ریاست میں آئے گا۔ اب وہ بڑی بے شرمی سے کہہ رہے ہیں کہ پچھلی حکومت کی وجہ سے یہ پروجیکٹ ریاست سے باہر لے جایا گیا ہے ۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ادئے سامنت مہاراشٹر کے وزیر صنعت ہیں یا گجرات کے ؟ انہوں نے کہا کہ ریاست میں برسراقتدار آنے والی شندے -فڈنویس حکومت گجرات کی ایجنٹ بن کر مہاراشٹر سے گجرات میں صنعتیں بھیج رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہی چلتا رہا تو ایک دن یہ حکومت ممبئی کو بھی گجرات کے حوالے کر دے گی۔