رام پور، // اتر پردیش میں حزب اختلاف کی اہم پارٹی سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سینئر لیڈر اعظم خان کو مقامی ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور رام پور کے اس وقت کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ڈی ایم) کے بارے میں اشتعال انگیز بیان دینے کا قصوروار ٹھہراتے ہوئے انہیں تین سال قید اور 25 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے ۔
یوپی کے سابق کابینہ وزیر، اعظم خان نے رام پور میں انتخابی مہم کے دوران پی ایم اور ڈی ایم کے بارے میں اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔ اس معاملے میں ایم پی ایم ایل اے کورٹ ( اے سی جے ایم آئی) نشانت مان کی عدالت نے فیصلہ سنانے کے بعد اعظم کو اپیل کرنے کے لیے ضمانت بھی دے دی۔ عدالت نے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے ۔ اعظم خان رام پور صدر سیٹ سے ایس پی ایم ایل اے ہیں۔
اس سے قبل عدالت کی جانب سے مجرم قرار دیے جانے کے بعد انہیں عدالتی تحویل میں لے لیا گیا تھا۔ اس پر ان کے وکیل نے ضمانت کی درخواست پیش کی جسے عدالت نے قبول کرتے ہوئے اعظم خان کی ضمانت منظور کر لی۔ اعظم خان کے بیٹے اور سوار ٹانڈہ کے ایس پی ایم ایل اے عبداللہ اعظم بھی فیصلہ سنانے کے دوران موجود تھے ۔ فیصلہ سنائے جانے کے بعد اعظم خان نے عدالت کے باہر صحافیوں کو بتایا کہ وہ انصاف کے قائل ہیں، اور اپنی بیماری کے باوجود عدالت میں پیش ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ 21 اکتوبر کو اس معاملے میں حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا تھا۔ پچھلی سماعت کے دوران اعظم خان ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں حاضر نہیں ہوئے تھے ۔ ان کی آج عدالت پہنچنے کی توقع جتائی جارہی تھی۔
اعظم پر الزام ہے کہ انہوں نے گزشتہ لوک سبھا انتخابات کے دوران ملک تھانہ علاقے میں ایک جلسہ عام میں وزیراعظم مودی اور اس وقت کے ضلع مجسٹریٹ رام پور کے خلاف نامناسب تبصرہ کیا تھا۔ معاملہ کی سماعت ضلعی عدالت میں ہوئی اور فیصلہ آج سنایا گیا۔