سرینگر/۲۸ مارچ(ویب ڈیسک)
ہندوستانی فوج نے جموں اور کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر تعینات فوجیوں کے لیے فن لینڈ سے جدید ترین سنائپر رائفلیں شامل کی ہے۔
ایک سینئر اہلکار نے پی ٹی آئی کو بتایا’’جدید ترین اسنائپر رائفلز کو فوج میں شامل کر لیا گیا ہے۔ وہ اب اسے استعمال کر رہے ہیں۔ یہ ساکو ٹی جی آر۴۲ سنائپر رائفلیں ہیں۔
اہلکار نے کہا کہ ساکو سنائپر رائفلیں مخالف کے پاس موجود رائفلز سے بہتر رینج، فائر پاور اور دوربین کے نظارے رکھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایل او سی کے ساتھ اسنائپرز کو نئی رائفلوں کی تربیت دی جا رہی ہے۔
اہلکار نے کہا کہ یہ اقدام ایل او سی کے ساتھ آپریشنل حرکیات میں تبدیلی کے درمیان سنائپرز کو مزید مہلک بنانا ہے۔
اہلکار نے کہا کہ جموں اور کشمیر میں ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد (آئی بی) کے ساتھ آگے کے علاقوں میں گشت کرنے والے فوجیوں کیلئے سنائپنگ ایک بڑا چیلنج رہا ہے۔
۲۰۱۸ ؍اور۲۰۱۹ کے درمیان، ایل او سی اور آئی بی کے ساتھ اسنائپنگ کے واقعات کی تعداد میں اچانک اضافہ ہوا جس نے مسلح افواج کو اس طرح کے حملوں کے خلاف بہتر سنائپر رائفلیں شامل کرنے اور اپنے سنائپرز کو تربیت دینے کی ترغیب دی۔
ساکو رائفلز نے بیریٹا کی لاپوا۳۳۸ء ٹی جی ٹی اور بیرٹ کی ۵۰ء ایم۹۵ کلیبر کی جگہ لے لی ہے، جنہیں ۲۰۱۹ اور۲۰۲۰ میں ہندوستانی فوج میں شامل کیا گیا تھا۔ اٹلی اور امریکہ میں بنی ان رائفلوں نے روسی رائفل ڈریگنوف کی جگہ لی ہے۔
۱۹۹۰ کی دہائی میں سب سے پہلے خریدے گئے روسی رائفل ڈریگنوف آہستہ آہستہ عصری سنائپر رائفلوں کے پیچھے پڑ گئے ہیں جو بہتر نظارے اور ماؤنٹ پیش کرتے ہیں، درستگی میں اضافہ کرتے ہیں، اور ایک کلومیٹر سے زیادہ کی اسٹرائیک رینج پیش کرتے ہیں۔
ساکو ۴۲۔ٹی آر جی سنائپر رائفل ایک بولٹ ایکشن سنائپر رائفل ہے جسے فن لینڈ کی بندوق بنانے والی کمپنی’ساکو‘ نے ڈیزائن اور تیار کیا ہے۔