سرینگر//
وادی کشمیر میں پیر کے روز دیوالی کا تہوار مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔
ہندو مذہب سے وابستہ لوگوں خاص کشمیری پنڈتوں نے اس موقع پر بھگوان رام سے منسوب مندروں میں حاضر ہو کرر امن و سکون کی بحالی کیلئے دعائیں مانگیں۔
مسلمان اور سکھ برادری کے لوگ اپنے پنڈت دوستوں اور ہمسایوں کے گھر مبارک بادی کیلئے گئے جہاں انہیں مٹھائیاں دی گئیں۔
سیکورٹی فورسز اہلکاروں نے بھی اپنے اپنے کیمپوں میں دیوالی کا تہوار انتہائی جوش وخروش کے ساتھ منایا اور اس موقع پر ایک دوسرے کو مبارک باد بھی دی اور مٹھائیاں بھی تقسیم کیں۔
یہاں امر قابل ذکر ہے کہ دیوالی ہندووں کا سب سے بڑا مذہبی تہوار ہے جو ہندوستان کے علاوہ دنیا کے دوسرے ممالک میں بھی بڑے جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے ۔
روشنیوں کا تہوار دیوالی جو دیپاولی کے نام سے بھی معروف ہے ۔ ہندوں کے ایک عقائد کے مطابق بھگون شری رام چندر جی کے چودہ سال کی جلاوطنی اور لنکا پر فتح پا کر جب ایودھیا میں واپس لوٹے تو ان کے خیر مقدم میں سارے شہر کو چراغوں سے روشن کیا گیا اور جشن منایا گیا ۔اسی جشن کو دیوالی کے طور پر منایا جاتا ہے ۔ اس لئے اس تہوارکو اندھرے پر روشی ،نادانی پر عقل اور برائی پر اچھائی کی علامت سمجھا جاتا ہے ۔یہ تہوار بکرمی سمت کے کاتک ماہ منایا میں جاتا ہے ۔
دیوالی کا تہوار پانچ دن کا تہوار ہے جو دھنتیرس سے شروع ہوتا ہے ،اس دن لوگ سونے یا کسی بھی دھات کی خریداری کو نیک شگن مانتے ہیں ۔
دیوالی کی آمد پر ہندو پیروکار گھروں مرمت ،تزئین وآرائش اور رنگ و روغن کرتے ہیں ۔مندروں کو بھی خوبصورتی کے ساتھ سجایا جاتا ہے اور خصوصی پوجا پاٹھ کا اہتمام کیا جا تا۔
دیوالی کے دن ہندوپیرکار نئے کپڑے زیب تن کرتے ہیں ،دئے جلاتے ہیں ،یہ دئے گھروں کے اندر باہر اور گلیوں میں بھی رکھے جاتے ہیں ، دولت اور خوشحالی کی دیوی لکشمی ماتا کی پوجا کی جاتی اور پٹاخے سر کئے جاتے ہیں ۔بعد میں اجتماعی دعوتوں کا اہتمام کیا جا تا ہے ،مٹھائیاں تقسیم کی جاتی ہیں ،دوست احباب اور پڑوسیوں کو مدعوں کیا جاتا ہے ۔تحفے تحائف تقسیم کئے جاتے ہیں ۔
ملک میں ہندو ہی نہیں بلکہ سکھ اور جین بھی دیوالی کا تہوار دوھوم دھام سے مناتے ہیں ۔جین پیروکا ر مہاتما مہاویر کے موکش (نجات) پانے کی خوشی میں چراغ جلا کر دیوالی مناتے ہیں اور سکھ اس دیوالی کو ’بندی چھور دیوس ‘کے طور پر مناتے ہیں ۔
بتادیں کہ دیوالی کا تہوار ہندو مذہب کا سب سے بڑا تہوار ہے جس کو اس مذہب سے وابستہ لوگ دنیا بھر میں انتہائی مذہبی جوش وخروش اور احترم و عقیدت سے مناتے ہیں۔