لدھیانہ// پنجاب کے سابق وزیر اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سندھو کو لدھیانہ کی عدالت میں گواہی دینے کے لئے آنے کے سلسلے میں شبہ برقرارہے ۔
مسٹر سندھو کے میڈیا صلاح کار سریندر ڈلا کے مطابق ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے اور میڈیکل جانچ کے درمیان رپورٹ آنے کے بعد انھیں پیشی کے لئے لانا وہاں کے جیل کی انتظامیہ پر منحصر کرتا ہے ۔
مسٹر ڈلا نے کہا کہ مسٹر سدھو جو ایک سابق کرکٹر بھی ہیں،نے ملک کی بہت خدمت کی اور ان کی صحت خراب ہے ۔ حفاظت کے حوالے سے وزیر اعلی بھگونت مان نے ٹویٹ کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر ڈلا نے کہا کہ مشہور موسیقار سدھو موسے والا کے قتل کے بعد نوجوت سنگھ سدھو کی حفاظت کی فکر ہے ،لیکن جب بھی عدالت اسے گواہی دینے کے لئے بلائے گی تو وہ نہ نہیں کہیں گے ۔ انھوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے گواہی دینے کی بات کہی۔ انھوں نے اس معاملے میں ہائی کورٹ کا درواز ہ بھی کھٹکھٹایاہے ۔ لیکن وہ کورٹ کے حکم کو مانیں گے ۔
معاملے کے شکایت کنندہ سابق پولیس ڈپٹی کمشنر بلوندر سنگھ سیکھو نے بتایا کہ یہ معاملہ فلیٹوں کی تعمیر میں حکومت کے اصولوں کی خلاف ورزی سے جڑا ہے ۔ مسٹر سدھو جو اس وقت پنجاب کے بلدیاتی وزیر تھے ، نے انھیں جانچ سونپی،لیکن ان کی رپورٹ پر کاروائی کرنے کے بجائے بد عنوان میں ڈوبے لیڈروں نے انھیں عہدے سے ہٹا دیا۔ اس معاملہ میں انھوں نے سابق وزیر بھارت بھوشن کے خلاف عرضی پیش کی تھی اور عدالت نے اس وقت کے بلدیاتی وزیر مسٹر سدھو کو گواہ کے طور بلایا ہے ۔ مسٹر سدھو کے عدالت میں پیش ہونے کے سلسلے میں انھوں نے کہا کہ وہ پہلے ہی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش ہونے کی اپیل کرچکے ہیں، لیکن اگر سدھو اس بارپیش نہیں ہوئے تو وہ عدالت سے سخت کاروائی کی اپیل کریں گے ۔