نئی دہلی// ملک کی انجینئرنگ مصنوعات برآمدات میں ستمبر 2022 میں کمی درج کی گئی، جس کی بنیادی وجہ لوہے اور اسٹیل کی برآمدات میں کمی ہے ، جو حکومت کی جانب سے رواں مالی سال 2022-23 کے لیے علاقائی سطح پر مقرر کی گئی 127 بلین ڈالر برآمدات کا ہدف حاصل کرنا ایک چیلنج ہے ۔
انجینئرنگ ایکسپورٹ پروموشن کونسل آف انڈیا (ای ای پی سی انڈیا) نے جمعہ کو ایک ریلیز میں کہا کہ انجینئرنگ مصنوعات کی ملک کی برآمدات سال بہ سال 10.85 فیصد کم ہو کر ستمبر 2022 میں 8.40 بلین ڈالر رہ گئیں جو ستمبر 2021 میں 9.42 بلین ڈالر تھیں۔
یورپ اور چین میں سست روی کا انجینئرنگ کے سامان کی برآمدات پر بڑا اثر پڑا کیونکہ یہ ممالک کل برآمدات کا ایک چوتھائی حصہ ہیں۔
ستمبر 2022 میں ملک سے یورپی یونین کو انجینئرنگ کے سامان کی برآمدات میں سال بہ سال 6.3 فیصد کی کمی ہوئی، جبکہ چین کو برآمدات میں 64.5 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
سرفہرست 25 بازاروں میں سے 15 ممالک کو ہندوستانی انجینئرنگ سامان کی برآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
امریکہ ستمبر 2022 میں ملک کو انجینئرنگ کے سامان کی برآمدات کی سب سے بڑی منڈی رہا۔ اس عرصے کے دوران امریکا کو برآمدات سالانہ بنیادوں پر نو فیصد بڑھ کر 1.51 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔
ای ای پی سی کے مطابق ستمبر 2021 میں چین کو برآمدات 572.90 ملین ڈالر سے کم ہو کر 203.6 ملین ڈالر رہ گئیں۔
یورپی یونین کے ساتھ انجینئرنگ کے سامان کی برآمدات سال بہ سال 6.3 فیصد کم ہو کر 1.61 بلین ڈالر رہ گئیں۔ یورپ کے جرمنی، اٹلی، بیلجیم اور اسپین نے ہندوستان سے انجنیئرنگ مصنوعات کی درآمد میں کمی کر دی ہے ۔ اس مدت کے دوران برطانیہ کو ہندوستانی انجینئرنگ سامان کی برآمدات سالانہ بنیادوں پر 37.9 فیصد کم ہوکر 217.90 ملین ڈالر ہوگئیں۔
ای ای پی سی انڈیا کے چیئرمین ارون کمار کارودیا نے کہاکہ”انجینئرنگ مصنوعات کی برآمدات میں کمی واقع ہو رہی ہے ۔ ستمبر میں برآمدات میں 10.85 فیصد کی کمی واقع ہوئی، جب کہ مجموعی بنیادوں پر اپریل تا ستمبر 2022 کی مدت میں برآمدات میں معمولی 1.15 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ کمی بنیادی طور پر اسٹیل کی برآمدات میں کمی کی وجہ سے ہے ۔ ستمبر کے مہینے میں لوہے اور اسٹیل پر 60 فیصد سے زیادہ کا دباؤ دیکھا گیا جبکہ مستحکم مدت میں اس میں 30 فیصد سے زیادہ کی کمی آئی ہے ۔’’
انہوں نے کہا کہ یہ کمی 21 مئی کو عائد 15 فیصد ایکسپورٹ ڈیوٹی کا براہ راست نتیجہ ہے ۔