سرینگر//
سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے ) نے بدھ کے روز نارکو ملی ٹینسی کیس کے سلسلے میں سوپور میں چھاپے ڈالے ۔
ایس آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ نارکو ملی ٹینسی کیس کے سلسلے میں ایک ماہ تک تحقیقات جاری رکھنے کے بیچ ایجنسی کو ایک خاتون کے بارے میں معلوم ہوا جس نے دس کروڑ روپے مالیت کی ممنوع نشیلی اشیا کو پاکستان سے بھارت سمگلنگ کرنے کے دوران پوری طرح سے نگرانی کی تھی۔
اُن کے مطابق ایس آئی اے نے بدھ کے روز ایف آئی آر زیر نمبر۱۹کے تحت سوپور میں چھاپے ڈالے جس دوران ڈیجیٹل موادکو برآمد کیا گیا۔انہوں نے مزید کہاکہ ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ اسمگل شدہ ہیروئن اور دیگر ممنوع نشیلی اشیائکی کھیپ مقامی بازاروں میں فروخت کی جارہی ہیں جبکہ بڑی مقدار میں منشیات کی اشیائکو ملک کے دیگر حصوسن میں بھی اسمگل کرنے کے بارے میں جانکاری ملی ہے ۔
ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی نتائج کے بعد پتہ چلا ہے کہ منشیات سے حاصل ہونے والی رقم کو کشمیر واپس لا کر یہاں ملی ٹینسی اور علیحدگی پسند تنظیموں کو غیر قانونی سرگرمیاں جاری رکھنے کی خاطر مالی معاونت کیلئے استعمال میں لایا جاتا ہے ۔
ایس اے آئی کے ترجمان نے بتایا کہ خاتون کے گھر کی تلاشی کے دوران وہاں سے موبائیل فونز، بینک پاس بکس، ڈائری نما نوٹ بک اور ایک لاکھ ۹۹ہزار۸سو روپے نقدی کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا ہے ۔
اُن کے مطابق ضبط شدہ اشیاء کی جانچ پڑتال ہو رہی ہے اور اس حوالے سے مزید گرفتاریوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔