لکھنؤ//1983 ورلڈ کپ جیتنے والی ہندوستانی ٹیم کے کپتان رہے کپل دیو کا ماننا ہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ پر قبضے کی جنگ میں وہی ملک بالادستی حاصل کرے گا جس کے پاس آل راؤنڈرز کی بھرمار ہوگی۔
کپل، جو یہاں ایک تقریب میں شرکت کے لیے آئے ہوئے تھے، نے منگل کی شام صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت میں کہاکہ "ٹی 20 کرکٹ کی خوبصورتی یہ ہے کہ ایک میچ جیتنے کے بعد آپ پورے اعتماد کے ساتھ نہیں کہہ سکتے کہ کل آپ کے حق میں جائے گا۔ یہی چیز تیز کرکٹ کے سنسنی کو برقرار رکھتی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے کسی بھی فارمیٹ میں آل راؤنڈرز کا کردار بہت اہم ہوتا ہے لیکن ٹی ٹوئنٹی میں ایسے کھلاڑی اور بھی خاص ہو جاتے ہیں۔ ہمارے پاس ہاردک پانڈیا اور رویندر جڈیجا جیسے کھلاڑی بھی ہیں جو اپنی کارکردگی سے کھیل کا رخ موڑ سکتے ہیں لیکن جڈیجا انجری کی وجہ سے ورلڈ کپ میں دستیاب نہیں ہیں۔ میرے خیال میں اس ورلڈ کپ میں ہندوستان کے امکانات بہت کم ہیں لیکن اس موضوع پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ ہماری توجہ آخری چار تک پہنچنے پر مرکوز ہونی چاہیے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ پانڈیا جیسا کھلاڑی نہ صرف ڈیتھ اوورز میں رن ریٹ بڑھانے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ اسے چھٹے گیند باز کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ زخمی جسپریت بمراہ کی جگہ محمد شامی کو ٹیم میں شامل کیے جانے کے سوال پر سابق ہندوستانی کپتان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ شامی ایک بہترین بولر ہیں لیکن یہ کپتان پر منحصر ہے کہ وہ اپنے گیند بازوں کو کس طرح استعمال کرتا ہے۔ ورلڈ کپ کے دوران ہندوستانی کھلاڑیوں کو اچھی کارکردگی دکھانا ہوگی اور چوٹ سے بچنا ہوگا۔
دھماکہ خیز بلے باز سوریہ کمار یادو کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک سال پہلے تک سوریہ کمار کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوتی تھی لیکن گزشتہ ایک سال میں نوجوان کھلاڑی نے اپنے جارحانہ انداز سے دنیا بھر کی ٹیموں اور کرکٹرز کی توجہ حاصل کرلی۔ ہے. سوریہ کمار نے وراٹ کوہلی، روہت شرما اور کے ایل راہل سے سجی ہندوستانی ٹیم کو مزید طاقت دی ہے۔