سرمور//
آرٹیکل۳۷۰ کی منسوخی اور ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا حوالہ دیتے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتہ کو کہا کہ نریندر مودی حکومت نے وہ ممکن کر دکھایا جو پہلے ناممکن نظر آتا تھا۔
شاہ۱۲ نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل ہماچل پردیش کے ضلع سرمور میں حکمراں بی جے پی کی ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی حکومت نے ۵؍ اگست ۲۰۱۹ کو آئین کے آرٹیکل ۳۷۰ کو منسوخ کر دیا، جس نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا تھا۔’’کیا آپ نے کبھی سوچا تھا کہ آرٹیکل ۳۷۰ کو ختم کر دیا جائے گا؟‘‘ انہوں نے اجتماع سے پوچھا۔
شاہ نے کہا کہ اگر آپ کانگریس لیڈروں اور کارکنوں سے آرٹیکل۳۷۰ کے بارے میں بات کرتے ہیں تو وہ خاموش رہتے ہیں کیونکہ اس کا انتظام جواہر لال نہرو نے کیا تھا۔
رام مندر کی تعمیر پر وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ایودھیا میں ایک عظیم الشان رام مندر کی تعمیر کا آغاز کیا۔
شاہ نے کہا ’’چاہے رام مندر کی تعمیر ہو یا آرٹیکل۳۷۰ کی منسوخی، مودی حکومت نے وہ ممکن کیا جو پہلے ناممکن نظر آتا تھا۔‘‘انہوں نے اجتماع کو دہشت گردانہ حملے کے جواب میں مسلح افواج کی طرف سے کی گئی سرجیکل اسٹرائیک کے بارے میں بھی یاد دلایا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے سیاست میں ’پریواد‘ ختم کر دیا ہے۔
شاہ نے کہا کہ راجہ اور رانیوں کا دور ختم ہوچکا ہے اور اب عوام ہی اصل راجہ اور محافظ ہیں۔ انہوں نے کہا ’’ نریندر مودی کی ریلی کے دوران میں نے ہماچل کے لوگوں کا جوش ٹی وی پر دیکھا تھا، لیکن آج میں نے خود ہی یہ جوش دیکھا جو لاجواب ہے۔ میں یہاں یہ جاننے آیا ہوں کہ یہاں کے لوگوں کا درد کیا ہے۔‘‘
وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم نے ۵۵ سال پرانا مسئلہ ایک ہی جھٹکے میں حل کیا اور ہٹی کو قبائلی کا درجہ دیا۔ یہ مضبوط قوت ارادی سے ہی ممکن ہے۔ اس فیصلے سے سرمور کے ۳۵۹ گاؤں کو فائدہ ہوا ہے اور آپ کی ۲۵ نسلیں اس فیصلے سے فائدہ اٹھائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ہٹی ریزرویشن نہ ملنے سے بڑا مسئلہ ہو گیا تھا اور پہاڑ کے ایک طرف بھائی کو عام اور دوسری طرف کے بھائی کو قبائلی سمجھا جاتا تھا۔