سرینگر//
صوبائی کمشنر کشمیر‘ پی کے پولے کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں امسال سیب کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ درج ہونے کی وجہ سے میوہ سے لدے ٹرکوں کو سرینگر، جموں قومی شاہراہ پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
پولے نے کہا کہ وادی میں عام طور پر سیب کی پیدا وار۱۷سے۱۸لاکھ ٹن ہوا کرتی تھی جو امسال۲۱لاکھ میٹرک ٹن تھی۔
صوبائی کمشنر نے ان باتوں کا اظہار جمعے کو شمالی ضلع کپوارہ کے لنگیٹ علاقے میں ایک تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
صوبائی کمشنر نے کہا’’وادی میں سیب کی پیدا وار عام طور پر۱۷سے۱۸لاکھ ٹن ہوا کرتی تھی لیکن امسال یہ پیدا وار۲۱لاکھ میٹرک ٹن تھی’۔
پولے کا کہنا تھا’’پیدا وار میں خاطر خواہ اضافہ درج ہونے کے باعث قومی شاہراہ پر سیب سے لدے ٹرکوں کو کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا‘‘۔
صوبائی کمشنرنے کہا کہ ماہ رواں کی۱۲تاریخ تک سرینگر سے قومی شاہراہ کے راستے سے۸۰ہزار میوہ گاڑیاں ملک کی مختلف منڈیوں کی طرف روانہ ہوئیں جبکہ کچھ گاڑیوں کو مغل روڈ سے روانہ کیا گیا ہے ۔
پولے نے کہا کہ قومی شاہراہ پر میوہ گاڑیاں اچھی طرح سے چل رہی ہیں اور روزانہ ۱۵سو میوہ گاڑیاں روانہ کی ہوجاتی ہیں۔