یقین کیجئے کہ ہم سمجھ سکتے ہیں اور اللہ میاں کی قسم ہم سمجھ رہے ہیں کہ اپنے اپنی پارٹی کے بخاری صاحب … الطاف بخاری صاحب پر آجکل کیا گزر رہی ہو گی … ہم سمجھ سکتے ہیں ۔ لیکن کیا کیجئے گا کہ … کہ یہ کشمیر ہے یہاں کب ‘ کیسے اور کیوں بازی پلٹ جاتی ہے ‘ کوئی نہیں جان سکتا ہے …بالکل بھی نہیں جا ن سکتا ہے ۔ کشمیر کے سیاسی منظر نامے میں آزاد صاحب نے انٹری کیا ما ردی کہ اپنے بخاری صاحب نے اس کو اپنے دل پر لیا … اور دماغ پر بھی ۔ کہنے والوں کاکہنا ہے کہ بخاری صاحب کو لگتا ہے… کہ آزاد صاحب کی کشمیر میں انٹری کا مطلب انہیں آؤٹ کرنا ہے… اس سب سے آؤٹ ،جس کے بارے میں اپنے بخاری صاحب نے خواب دیکھے تھے یا … یا انہیں یہ خواب دکھائے گئے تھے ۔بخاری صاحب نے بس اسی ایک بات کو دل پر لیا ہے‘ کچھ زیادہ ہی لیا ہے اور… اور یہی وجہ ہے کہ جب سے آزاد صاحب کشمیر کے سیاسی افق پر جلوہ گر ہو ئے ہیں‘ بخاری صاحب پر گرہن لگ گیا ہے یا انہیں لگتا ہے کہ انہیں گرہن لگ گیا ہے ۔آزاد صاحب لاکھ چھپائے ‘ اس بات سے باربار اور ہر بار انکار کریں کہ انہیں کشمیر میں کسی نے نہیںلایا ہے بلکہ وہ خود آئے ہیں… لیکن یہاں کون ان کی اس بات پر یقین کرنے کیلئے بیٹھا ہے… اللہ میاں کی قسم کوئی نہیں… بالکل بھی نہیں ۔ ان کی اس بات پر اس لئے بھی کوئی یقین کرنے کو تیار نہیںہے کہ… کہ یہ کشمیر ہے‘ کشمیر اور یہاں اگر کوئی پتہ بھی ہل جائے تو… تو اس کے ہلنے کی وجہ صرف ہوا نہیں ہو تی ہے… بالکل بھی نہیں ہو تی ہے ۔ اور اپنے آزاد صاحب تو ایک تناور درخت ہیں ‘دہلی سے اکھڑ کر کشمیر میں اپنی جڑوں سمیت ایستادہ ہونا چاہتے ہیں اور… اور بھلا یہ سب یونہی ہوا… نہیں صاحب یہاں یہ بات ماننے کیلئے کوئی تیار نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ۔ اگر بات اتنی سی ہو تی اور … اور آزاد صاحب خود آئے ہوتے ‘ انہیں لایا نہیں گیا ہوتا تو… تو اپنے بخاری صاحب سوکھ سوکھ کے کانٹا نہیں ہوئے ہوتے… ان کا بلڈ پریشر بڑھ نہیں جاتا… بالکل بھی نہیں بڑھ جاتا ہے… اور اس لئے نہیں بڑھ جاتا کیونکہ وہ بھی جانتے ہیں کہ …کہ اپنے آزاد صاحب کیوں آئے ہیں ‘ کس لئے آئے ہیں ‘ کس کے کہنے پر آئے ہیںاور… اور ان کے آنے کی قیمت کس کو چکانی پڑے گی ۔بے چارے بخاری صاحب !ہے نا؟