نئی دہلی//
ہندوستان میں برطانوی راج کے خاتمے کے بعد سے جموں اور کشمیر میں سیاحوں کی سب سے زیادہ تعداد دیکھنے میں آئی، تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے ٹویٹر پر بتایا۔
یہ اپ ڈیٹ نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے ۲۰۱۹ میں ریاست کے خصوصی حقوق کو ختم کرنے کے فیصلے کو فروغ دینے کے طور پر سامنے آئی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے ان اعداد و شمار کو وادی میں اہم اقتصادی ترقی کی علامت قرار دیاہے۔
’’کشمیر زندہ ہو رہا ہے!‘‘ مرکزی تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے ٹویٹر پر لکھا۔انہوں نے کہا کہ جنوری سے لے کر اب تک۲ء۱۶ ملین سیاحوں نے یہاں کا دورہ کیا ہے‘جو ۷۵ سالوں میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔
گوئل نے مزید کہا کہ حکومت کے’’جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے تبدیلی کے اقدامات اور اصلاحات نے سیاحت کو بڑا فروغ دیا ہے‘‘۔
ریکارڈ سیاحوں کی آمد مودی کی حکومت کے لیے ایک اعزاز ہے، جس نے ۲۰۱۹ میں مسلم اکثریتی جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو واپس لے لیا۔ اس کی ریاست کے طور پر اس کی حیثیت کو ان اصلاحات میں چھین لیا جس کا مقصد اسے باقی ملک کے ساتھ ضم کرنا تھا۔
گوئل نے واضح نہیں کیا، لیکن کشمیر میں سیاحوں کی اکثریت گھریلو سیاحوں کی ہے۔ غیر ملکی سیاحوں کو جموں و کشمیر کے زیادہ تر حصوں میں جانے کیلئے خصوصی پاس کی ضرورت ہوتی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، باغبانی اور زراعت کے ساتھ ساتھ، سیاحت کشمیر کے لیے ایک اہم صنعت ہے، جو اس کی معیشت میں تقریباً ۷ فیصد کا حصہ ہے۔
گزشتہ ماہ، ایک اعلیٰ سرکاری اہلکار نے کشمیر کے سب سے بڑے شہر سری نگر میں ایک ملٹی اسکرین سینما ہال کا افتتاح کیا، وہاں سینما گھر بند ہونے کے دو دہائیوں سے زیادہ عرصے بعد۔