نئی دہلی///
کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا پر تنقید کرتے ہوئے، مرکزی قبائلی امور کے وزیر ارجن منڈا نے جمعرات کو کہا کہ اپوزیشن پارٹی ملک کو مضبوط بنانے کے نام پر سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔
کانگریس کی نیت پر سوال اٹھاتے ہوئے، بی جے پی لیڈر نے کہا ’’اگر کانگریس ملک کو مضبوط کرنے کا سچا ارادہ رکھتی تو جموں و کشمیر سے آرٹیکل ۳۷۰ کو اس کے کئی دہائیوں کے دور حکومت میں منسوخ کر دیا جاتا‘‘۔
منڈا نے کہا’’کانگریس کے کردار کو لوگوں نے اچھی طرح سے جانچا ہے۔ لوگوں نے ایک طرح سے کانگریس کو مسترد کرنا شروع کر دیا ہے اور اسے مسترد کر دیا ہے۔ اگر وہ واقعی ’بھارت جوڑو‘ چاہتی تھی تو اس نے جموں و کشمیر سے دفعہ۳۷۰ کو کیوں نہیں ہٹایا؟ انہوں نے اتنے سال ملک پر حکومت کی‘‘۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ حقیقی ’بھارت جوڑو‘ قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) اور وزیر اعظم نریندر مودی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت ملک کی مجموعی ترقی کی سمت کام کر رہی ہے۔
منڈا کاکہنا تھا ’بھارت جوڑو‘ نامی اس قسم کی یاترا سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے نکالی جا رہی ہے۔ یہ عوام کی خاطر یا ملک کو مضبوط کرنے کے لیے نہیں ہو رہا۔ اگر کانگریس ملک کو مضبوط کرنا چاہتی تو وہ جموں و کشمیر سے دفعہ ۳۷۰ کو منسوخ کر دیتی۔
کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی جمعرات کی صبح کرناٹک کے منڈیا میں پارٹی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں شامل ہوئیں۔
سونیا گاندھی جو پیر کی سہ پہر میسور پہنچی تھیں، پد یاترا کے آغاز کے مقام پر پہنچیں، جو دسہرہ کے لیے دو دن کے وقفے کے بعد آج دوبارہ شروع ہوئی۔ یاترا ۳۰ ستمبر کو کرناٹک میں داخل ہوئی۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ جے رام رمیش نے کہا کہ بی جے پی کے زیر اقتدار کرناٹک سے پارٹی کو جو ردعمل ملا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگلے انتخابات میں بی جے پی کے زوال کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے۔
کرناٹک کانگریس کے سربراہ ڈی کے شیوکمار نے رمیش کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے۔