سرینگر//
شادی کی تقریب میں کولڈ ڈرنکس کی جگہ سیب تقسیم کرنے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس کے بعد عوامی حلقوں میں اس اقدام سراہنا کی جا رہی ہے ۔
جونہی یہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو عوامی حلقوں نے اس کی پذیر آرائی کی اور اب یہ بات زور پکڑ رہی ہے کہ اس کلچر کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیا جائے ۔
سماجی سائب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ایک ٹویٹ میں ایک مقامی شہری نے تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’’یہ رجحان لوگوں کو وازہ وان کی دعوت کے دوران ایک اور فضول خرچی کو ختم کرنے کی ترغیب دے گا‘‘۔
شہری نے مزید لکھا کہ سیب قدرتی ہونے کی وجہ سے کولڈ ڈرنکس کا صحت مند متبادل ہے۔ امید ہے کہ وادی کشمیر میں بھی اس رجحان کی پیروی کی جائے گی۔
ایک اور صارف نے فیس بک پر لکھا ’’کاش ہم ایسا کر سکیں اور باقی تمام فضول خرچیاں اور بدعات جو شادیوں میں ہو رہی ہیں، بھی ختم ہو جائیں گی۔اس اقدام کا سیب کے کاروبار سے وابستہ افراد نے بھی خیر مقدم کیا۔ہم ہر ایک سے درخواست کر رہے ہیں کہ وہ ہر سیب اور دوسرے مقامی میوہ جات کا استعمال کریں تاکہ ہم اپنی سیب کی معیشت کو فروغ مل سکے‘‘۔
اس اقدام کو اس لئے بھی پذیرائی مل رہی ہے کیونکہ امسال میوہ تاجروں کاکہنا ہے کہ سرینگر جموںشاہراہ بار بار بند ہونے سے ان کی سیب سے لدی گاڑیاں کئی دنوں تک اس شاہراہ پر درماندہ ہو کر رہ جاتی ہیں جس کی وجہ سے سیب گاڑی میں ہی سڑ جاتے ہیں ۔