پیر, جولائی 7, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home تازہ تریں

وزیر داخلہ پہاڑیوں کےلئے ایس ٹی درجہ دینے کا اعلان کر سکتے ہیں

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2022-10-03
in تازہ تریں
A A
مرکزی وزیر داخلہ ۳۰ ستمبر کو جموں کشمیر کے دورے پر پہنچیں گے
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

 

سرینگر/۳اکتوبر(ویب ڈیسک)

مرکزی وزیر داخلہ ‘امیت شاہ مرکزی زیر انتظام علاقے کے اپنے تین روزہ دورے کے دوران جموں و کشمیر میں پہاڑی برادری کےلئے شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) کا درجہ دینے کا اعلان کریں گے۔

متعلقہ

’مودی کی رہنمائی میں جموں کشمیر ترقی کی راہ پر گامزن‘

رام بن میں سڑک حادثہ‘۳۵ یاتری زخمی ‘یاتریوں کی حفاظت کویقینی بنایا جائے :سنہا

شاہ پیر کوجموں پہنچنے ہیںاور منگل اور بدھ کو راجوری اور بارہمولہ میں دو جلسوں سے خطاب کریں گے جن میں پہاڑی برادری کے لوگوں کی بڑی تعداد کی شرکت متوقع ہے۔

این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق پہاڑیوں کو ایس ٹی کا درجہ دینے کے امکان نے، تاہم، نیشنل کانفرنس پارٹی کے اندر ایک سیاسی تنازعہ اور اختلاف کو جنم دیا ہے، یہاں تک کہ گوجر قبیلے کے ارکان نے آج شوپیاں میں احتجاجی مظاہرے کیے، اور مرکز سے مطالبہ کیا کہ وہ ایس ٹی برادری کے درجے کے ساتھ الجھے نہ ۔

ایک حیران کن اقدام میں نیشنل کانفرنس کے ایک سینئر لیڈر اور سابق ایم ایل اے نے جموں و کشمیر کے لوگوں سے مرکزی وزیر داخلہ کی ریلی میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔کفیل الرحمان ‘جو دو بار نیشنل کانفرنس کے سابق ایم ایل اے رہ چکے ہیں نے آج کہا”کمیونٹی پہلے آتی ہے، سیاست بعد میں۔ ہم سب کو ریلی میں شامل ہونا چاہیے اور اپنی اجتماعی طاقت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ اگر آج ہم نے ایس ٹی کا درجہ حاصل نہیں کیا تو ہمیں کبھی نہیں ملے گا“۔

رحمان نے اپنے حامیوں کو بتایا کہ ان کے بارہمولہ کے سفر کےلئے۰۲ بسیں تیار رکھی گئی ہیں جہاں شاہ بدھ کو ایک ریلی سے خطاب کریں گے۔

راجوری سے نیشنل کانفرنس کے ایک اور سینئر لیڈر مشتاق بخاری اور کئی دوسرے پہلے ہی پارٹی سے استعفیٰ دے چکے ہیں اور پہاڑیوں کو ایس ٹی کا درجہ دینے کے معاملے پر کھل کر بی جے پی کی حمایت کر چکے ہیں۔

نیشنل کانفرنس کے چیف ترجمان تنویر صادق نے کہا کہ وہ رحمان کے بیان سے واقف نہیں ہیں۔انہوں نے کہا”یہ یقینی طور پر پارٹی پوزیشن نہیں ہے۔ میں ان کے بیان کی جانچ کروں گا اور آپ کے پاس واپس جاو¿ں گا“۔

جموں و کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلی مظفر بیگ نے بھی پہاڑی برادری سے بڑی تعداد میں ریلی میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔ بیگ‘ جو پہاڑی لیڈر بھی ہیں‘نے نومبر۰۲۰۲ میں جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

بیگ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا”ہمیں امید ہے کہ شاہ صاحب پہاڑی برادری کے اس دیرینہ اور منصفانہ مطالبے کو پورا کریں گے۔ یہ ایک مثبت اور تاریخی فیصلہ ہوگا۔ میں ہر ایک سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ریلی میں شرکت کریں اور انصاف کا مطالبہ کریں“۔

پہاڑیوں کو ایس ٹی کا درجہ دینے کے امکان نے کافی سیاسی دشمنی کو جنم دیا ہے اور جموں و کشمیر میں گجروں، بکروال قبائلیوں اور پہاڑیوں کے درمیان تقسیم کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ گوجر اور بکروال پہلے ہی ایس ٹی کا درجہ حاصل کر چکے ہیں۔ اب، پہاڑیوں کو ایس ٹی کے طور پر تسلیم کرنے کے معاملے پر ان قبائلیوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی لیڈر محبوبہ مفتی نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی ریزرویشن کارڈ کا استعمال کرکے برادریوں کے درمیان دراڑ ڈال رہی ہے۔ ایک ویڈیو پیغام میں محبوبہ نے برادریوں سے اپیل کی کہ وہ متحد رہیں اور ایک دوسرے کے خلاف نہ لڑیں۔

اگر پہاڑی برادری کو ایس ٹی کا درجہ دیا جاتا ہے، تو یہ ہندوستان میں کسی لسانی گروہ کو تحفظات حاصل کرنے کا پہلا واقعہ ہوگا۔ ایسا کرنے کےلئے مرکزی حکومت کو پارلیمنٹ میں ریزرویشن ایکٹ میں ترمیم کرنے کی ضرورت ہے۔

پہاڑی لیڈروں کو توقع ہے کہ ایک بار اعلان ہونے کے بعد پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس میں ایک بل منظور کیا جا سکتا ہے۔

پہاڑیوں کو ایس ٹی کا درجہ دینے کو بی جے پی کی طرف سے جموں و کشمیر میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں جیتنے کی ایک بڑی سیاسی چال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس لحاظ سے، مرکزی وزیر داخلہ جموں و کشمیر میں دو ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کی انتخابی مہم کے آغاز کو مو¿ثر طریقے سے نشان زد کریں گے۔

جموں و کشمیر اب چار سال سے زیادہ عرصے سے منتخب حکومت کے بغیر ہے۔ ۵۲ نومبر کو انتخابی فہرستوں کی نظرثانی کا عمل مکمل ہونے کے بعد کسی بھی وقت انتخابات کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔

بی جے پی کی جموں و کشمیر یونٹ کے صدر رویندر رینا نے کہا کہ ان کی پارٹی کسی بھی وقت انتخابات کےلئے تیار ہے۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

وزیر داخلہ کے دورے کے پیش نظر جموں و کشمیر میں سیکورٹی بندو بست سخت

Next Post

کچرا …پاکستان کا کچرا!

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

تازہ تریں

’مودی کی رہنمائی میں جموں کشمیر ترقی کی راہ پر گامزن‘

2025-07-06
’عام آدمی کو تحفظ کا احساس دلانا ہماری ترجیح ہو نی چاہئے ‘
تازہ تریں

رام بن میں سڑک حادثہ‘۳۵ یاتری زخمی ‘یاتریوں کی حفاظت کویقینی بنایا جائے :سنہا

2025-07-06
مودی نے ملک کی سرزمین کی ایک انچ بھی نہیںدی :رجیجو
تازہ تریں

حج۲۰۲۶: درخواستیں اگلے ہفتے سے شروع ہوں گی:رجیجو

2025-07-05
۲ء۳۵ڈگری سینٹی گریڈ:سرینگر کاگرم ترین دن
تازہ تریں

شدید گرمی کی لہر:ماہرینِ صحت کی احتیاطی تدابیر اپنانے کی اپیل

2025-07-05
سرینگر میں تین سالہ لڑکے کو غرقاب ہونے سے بچایا گیا
تازہ تریں

بانڈی پورہ اور سرینگر میں نہانے کے دوران دو نوجوان غرقاب‘ لاشیں بازیاب

2025-07-05
شوپیاں گرینیڈ حملے میں ملوث تین افراد گرفتار، اسلحہ بر آمد:پولیس
تازہ تریں

ترال میں دو ملی ٹینٹ معاونین گرفتار، دھماکہ خیز مواد برآمد

2025-07-04
تازہ تریں

کشمیر میں۵جولائی تک موسم گرم و مرطوب رہنے کا امکان

2025-07-04
وادی کشمیر کے مختلف اضلاع میں ایس آئی اے کے چھاپے
تازہ تریں

بجبہاڑہ قتل کیس:ایس آئی اے کی چھاپہ مار کارروائیاں:ترجمان

2025-07-04
Next Post
سازش۔۔۔۔۔۔۔؟

کچرا …پاکستان کا کچرا!

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.