سرینگر/ یکم اکتوبر
جموں کشمیر نیشنل کانفرنس نے بھاجپا کے خود ساختہ لیڈر سنیل شرما کے اُس بیان کو ذہنی اختراع،بھاجپا کی گندی سیاست اور انتقام گیری سیاست کی بدترین مثال قرار دیا ہے جس میں موصوف نے کہا کہ ’ڈاکٹر فاروق عبداللہ جلد ہی جیل میں ہونگے ‘۔
پارٹی کے ریاستی ترجمان عمران نبی ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ الیکشن کمیشن، ای ڈی، سی بی آئی اور ملک کے دیگر ادارے خودمختار تھے اور لیکن بھاجپا نے ان اداروں کو حاصل منڈیٹ پر سوالیہ نشان لگا دیاہے ۔
ڈار نے کہا کہ حکمران جماعت کیخلاف اختلافِ رائے رکھنے والے سیاسی لیڈر ان کیخلاف ان ایجنسیوں کا استعمال کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے ۔ حد تو یہ ہے کہ اب بھاجپا لیڈران ‘وہی مدعی وہی منصف’ کے مترادف خود ہی فیصلے بھی سنانے بیٹھنے ہیں اور حزب ِ اختلاف کے لیڈران کو جیلوں میں ڈالنے کی اعلانات بھی کررہے ہیں۔
پارٹی کے ترجمان نے کہاکہ ملک کی ایجنسیوں کو بھاجپا لیڈران کے ایسے بیانات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ان کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنی چاہئے کیونکہ ایسے بیانات تحقیقاتی ایجنسیوں اور قانون نافذ کرنے والے آئینی اداروں کے رول کو مشکوک بنادیتے ہیں۔
ڈار نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جموں وکشمیر کے لوگوں کے حقوق کی بحالی کی جدوجہد میں سرگرمِ عمل ہے اور بھاجپا لیڈران کے ایسے بیانات سے نیشنل کانفرنس کے عزم ، استقلال اور اداروں میں ذرا برابر بھی فرق آنے والے نہیں ہیں۔
این سی ترجمان نے کہا کہ بھاجپا لیڈران آئے روز اس بات کے دعوے کررہے ہیں کہ بھاجپا آئندہ انتخابات میں جیت حاصل کرکے اپنے بلبوتے پر جموں وکشمیرمیں حکومت بنائے گی، اگر بھاجپا کے ان دعو[؟]ں میں تھوڑی سی بھی حقیقت ہوتی تو یہاں اسمبلی انتخابات کب کے منعقد ہوئے ہوتے ۔
ڈار نے کہا کہ جموں وکشمیر کو گذشتہ 4 سال سے جمہوریت سے محروم رکھا گیا ہے اور یہاں اسمبلی انتخابات کا انعقاد اس لئے نہیں ہورہاہے کیونکہ من مرضی حد بندی اور نشستوں کی ہیراپھیری کے باوجود بھی بھاجپا کو کہیں سے بھی جیت کی کرن نظر نہیں آرہی ہے یہی وجہ ہے کہ اب غیر مقامی شہریوں کو یہاں ووٹ ڈالنے کا اہل بنانے کے نئے حربے اپنانے کی بھی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں۔