سرینگر//
صنعت و حرفت کے پرنسپل سکریٹری ‘پرکاش رنجن ٹھاکر نے جمعہ کو کہا کہ وادی کشمیر کو۴۵۰۰ بستروں والے ۷ نجی اسپتال ملیں گے جن کا وزیر اعظم نریندر مودی اپریل میں سنگ بنیاد رکھیں گے ۔
ایک مقامی خبر رساں ایجنسی ‘کشمیر نیوز سروس کے ساتھ گفتگو میں ٹھاکر نے کہا کہ جموں کشمیر کو بھی۱۱۰۰ سے زیادہ میڈیکل سیٹیں ملیں گی، جو جموں و کشمیر کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔
ٹھاکر نے کہا کہ اپریل کے مہینے میں مودی وادی میں ۴۵۰۰ بستروں والے ۷ نئے نجی اسپتالوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور جموں و کشمیر کو۱۱۰۰ سے زیادہ میڈیکل سیٹیں دی جائیں گی۔
پرنسپل سیکریٹری نے کہا کہ خلیج کے سی ای اوز کا جموں و کشمیر کا حالیہ دورہ گہری سرمایہ کاری اور تجارت کے بارے میں تھا لیکن جموں و کشمیر کی صورتحال اور مارکیٹ کے بارے میں ایک تاثر پیدا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سفر نے انہیں وعدوں کو سرمایہ کاری اور حقیقت میں تبدیل کرنے کا زمینی تجربہ فراہم کیا ہے۔
ٹھاکر نے کہا کہ وہ ایک دو بار خلیج گئے ہیں اور یہاں تک کہ ایل جی منوج سنہا نے خود دبئی کا دورہ کیا ہے۔ان کاکہنا تھا’’ہندوستان کے تاجر وہاں ایک بہت بڑا کاروبار کنٹرول کرتے ہیں، سی ای اوز کا حالیہ دورہ ان ملاقاتوں کا نتیجہ ہے جو ہم نے وہاں کی تھی‘‘۔
پرنسپل سیکریٹری نے کہا کہ انہوں نے مختلف کمپنیوںکے ساتھ ملاقاتیں کی ہیں، لیکن ان کا مقصد جموں و کشمیر میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے لیے ان کمپنیوں سے آگے بڑھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ سی ای اوز، جو کشمیر میں تھے بہت سارے پیسے، کاروبار اور ہوٹل کے مالک تھے اور اس سفر نے انہیں ذاتی تجربہ دیا، جو اس کو حقیقت میں بدلنے کے لیے ہمارے وعدوں کو مزید مضبوط کرے گا۔
کشمیر کی صورتحال پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ پہلے ہی نئے کشمیر میں ہیں، لیکن دنیا میں کوئی بھی جگہ جرائم سے پاک نہیں ہے، جب کہ کشمیر میں چھوٹے چھوٹے واقعات کو بہت زیادہ تشہیر دی جاتی ہے۔ان کاکہنا تھا’’جموں و کشمیر میں صورتحال ہمیشہ بہتر رہی ہے اور ہم بہترین کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ یہ ماضی کو بھلانے اور نوجوانوں کے لیے روزگار پیدا کرنے کے لیے آگے بڑھنے کا وقت ہے‘‘۔
ٹھاکر نے کہا کہ ان کے پاس جو بھی زمین ہے، انہوں نے الاٹمنٹ کر دی ہے اور انہیں روشنی ایکٹ کے تحت پانچ سے ۶ہزارہزار کنال مزید زمین مل رہی ہے، اور یہ ہر اس شخص کو دی جائے گی جو اسے سرمایہ کاری کے لیے چاہیں گا۔