جموں/19 ستمبر
جموں و کشمیر کے پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے پیر کو کہا کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی بیساکھیوں پر ہے اور ضلع کشتواڑ میں یہ تقریباً صفر ہے کیونکہ علاقے میں ایک یا دو عسکریت پسند سرگرم ہیں جنہیں جلد ہی ختم کر دیا جائے گا۔
یہاں ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، ڈی جی پی نے کہا کہ جموں کشمیر میں عسکریت پسندی بیساکھیوں پر ہے اور جو باقی رہ گئے ہیں انہیں جلد ہی گرفتار یا مار دیا جائے گا۔ جموں و کشمیر کے پولیس سربراہ نے کہا کہ کشتواڑ میں صرف ایک یا دو عسکریت پسند سرگرم ہیں جنہیں بہت جلد مارے جانے والے گرفتار کر لیا جائے گا۔
دلباغ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں تفریح کے ذرائع پھر سے زندہ ہو رہے ہیں۔ان کاکہنا تھا”کل، ایل جی منوج سنہا جی نے جنوبی کشمیر کے دو اضلاع پلوامہ اور شوپیاں کا دورہ کیا۔ انہوں نے تفریح کے ذریعہ نوجوانوں کے لیے تھیٹر کی سہولیات کو بحال کیا“۔
ڈی جی پی سنگھ نے کہا”سرینگر میں جلد ہی ملٹی پلیکس فعال نظر آئے گا جو اس کے نوجوانوں کی تفریح کا ایک بہترین ذریعہ ہوگا“۔
دلباغ نے کہا کہ فلموں کی ایک لمبی فہرست ہے جن کی شوٹنگ مشہور ہدایت کار جموں و کشمیر میں کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے یہ جگہ کبھی مشہور تھی۔ انہوں نے کہا، ”مجھے یقین ہے کہ وہ وقت دور نہیں جب جموں و کشمیر کے نوجوان خود مختلف نوعیت کی فلمیں ڈائریکٹ کریں گے“۔
حریت کانفرنس کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ حریت اس وقت جموں و کشمیر میں کہیں نہیں ہے۔ لیکن جموں و کشمیر کے لوگوں کو مشتعل کرنے کے لیے پاکستان میں حریت کا ایک نیا باب کھولا گیا ہے۔ ایک بار ایسی ہی مثال اس سال 5 اگست کو اس کی بند کال تھی جسے جموں و کشمیر کے لوگوں نے مکمل طور پر نظر انداز کیا“۔
دلباغ نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں کہیں بھی بند نہیں تھا اور اس کے بجائے ہر جگہ زبردست جشن منایا گیا تھا۔
جموں و کشمیر میں مدارس کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس طرح کے زیادہ تر ادارے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھار کر عظیم کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا”کچھ نوجوانوں کو گمراہ کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے اور ایسے ادارے زیر نگرانی ہیں“۔
دلباغ نے مزید کہا ”جموں کشمیر میں امن کے نگران سرگرم ہیں اور امن کو یقینی بنانے کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں کہ یہ ایک مستقل خصوصیت بن جائے۔ پولیس، اور دیگر سیکورٹی فورسز، سول انتظامیہ کے علاوہ یوٹی میں امن قائم کرنے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں“۔
ڈی جی پی نے کہا کہ سوشل میڈیا پروپیگنڈا جس سے پریشانی کو ہوا دینے اور نوجوانوں کو تشدد اور منشیات کی طرف راغب کرنے کےلئے سیکورٹی فورسز اور انتظامیہ مو¿ثر طریقے سے مقابلہ کر رہی ہے۔