سرینگر//
بے روز گار انجینئروں کے سیلف ہلپ گروپ نے جمعرات کے روز یہاں پریس کالونی میں جمع ہو کر اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج درج کیا۔
احتجاجیوں نے ایک بینر اٹھا رکھا تھا اور وہ جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے ۔
اس موقع پر ایک احتجاجی نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ۲۰۰۴میں بے روز گار انجینئروں کے لئے سیلف ہلپ گروپ اسکیم بنائی تھی اور ہمارے لئے عوامی کاموں میں سے تیس فیصد کوٹا رکھا تھا۔
مظاہرین نے کہا کہ اسی کوٹے سے ہمارا روز گار چلتا تھا اور ہم دوسروں کو بھی روزگار دیتے تھے ۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اسکیم اچھی طرح سے چلتی تھی اور ہم بھی کام کرتے تھے یہاں تک کہ ہمارے کچھ ساتھی بیرون ملک مختلف کمپنیوں میں کام کرتے تھے انہوں نے وہاں نوکریاں چھوڑ دیں اور اس اسکیم کے تحت کام کرنے لگے ۔
مظاہرین نے کہا لیکن ۲۰۲۰میں اس اسکیم کو ختم کیا گیا جس سے ہم بے روزگار ہوگئے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا روز گار چل رہا تھا اور سرکار پر ہمارا کسی قسم کا کوئی بوجھ نہیں تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری سرکار سے اپیل ہے کہ وہ اس اسکیم کو بحال کرے بصورت دیگر ہم سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہیں اور بھوک ہڑتال پر بھی جا سکتے ہیں۔