پونچھ//
لیفٹیننٹ گورنر ‘ منوج سنہا نے کہا ہے کہ جموںکشمیر میں سرکاری نوکریوں کو فروخت کرنے کی اب مزید اجازت نہیں دی جا سکتی ہے ۔
سنہا جو آج ضلع پونچھ کے دورے پر تھے جہاں انہوں نے ۸۰ء۷۸ کروڑ روپے مالیت کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا‘ نے کہا ’’ جموں و کشمیر میں نوکریوں کی مزید فروخت کی اجازت نہیں ہوگی۔ سب اِنسپکٹر، فائنانشل اکاؤنٹ اسسٹنٹ اور جونیئر انجینئر کی بھرتی کے امتحان میں مبینہ بے ضابطگیوں کے تمام مجرموں کو سخت سزا دی جائے گی‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ’’ ہم حکمرانی سب کیلئے کے اَصول پر کام کر رہے ہیں نہ کہ چند ایک کیلئے ‘‘۔ اُنہوں نے کہا کہ رشوت سے پاک ، منشیات سے پاک اور روزگار پر مبنی معاشرے کے قیام کے لئے اہم کوششیں کی جارہی ہیں۔
سنہا نے ضلع کے اَپنے دورے کے دوران۸۰ء۷۸ کروڑ روپے کے منصوبوں کا آغاز کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ قبائلی طبقے کی فلاح و بہبود کیلئے کئی بنیادی ڈھانچے کے منصوبے جن میں پُل ، سڑکیں ، پاور سب سٹیشنوں ،سمارٹ کلاس روموں ، ماڈل وِلیج دیرپا دیہی ترقی کا سبب بنیں گے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ۱۴وَن دھن وِکاس کیندر روایتی جنگلاتی مصنوعات کی قدر میں اِضافے کیلئے مقامی سہولیات پید اکر یں گے اور قبائلی طبقے کو بااِختیار بنائیں گے ۔ اُنہوں نے کہا کہ چھوٹے کھیتوں کے مالکان کو مختلف دیگر فوائد فراہم کئے گئے ہیں اور سرحدی دیہات میں رہنے والے لوگوں میں خود اعتمادی کا احساس پیدا ہوگا۔
سنہا نے سپورٹس سٹیڈیم میں بڑی تعداد میں جمع ہونے والے ضلع کے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ ہمارا پختہ عزم ہے کہ سرحدی دیہاتوں میں رابطے کو مضبوط کیا جائے ۔ ‘‘ اُنہوں نے کہا کہ ۵۰کروڑ روپے کی لاگت سے۱۴سڑک پروجیکٹوں سے خوشحالی آئے گی اور علاقے کی مجموعی ترقی میں مدد ملے گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اعلان کیا کہ پونچھ میں جلد ہی ۲۰موبائل ٹاور اور ایک ٹراما سینٹر قائم کیا جائے گا۔
سنہانے کہا کہ گذشتہ دو برسوں میں اِنتظامیہ نے پوری تن دہی سے کوشش کی ہے کہ بنیادی ڈھانچہ اور سماجی بہبود کے فوائد اِس سرحدی ضلع کے دُور دراز دیہاتوں تک پہنچیں۔
اِس موقعہ پر جانکاری دی گئی گذشتہ برس پونچھ میں کُل۱۷۳۴ منصوبے مکمل کئے گئے جو ضلع کیپکس میں مقررہ ہدف سے زیادہ تھے ۔ اِس برس ڈسٹرکٹ کیپکس بجٹ کے تحت ترقیاتی کاموں کیلئے ضلع کو ۹۲۴ کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے اور اِس برس شروع کئے گئے ۱۴۱۲ پروجیکٹوں میں سے۳۱؍ اکتوبر تک ۸۰ فیصد کام مکمل کیا جائے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے پدم شری شریمتی مالی کو بھی خرا جِ عقیدت پیش کیا جو گجر طبقے کی ایک خاتون رُکن تھیں جس نے۱۹۷۱ء کی جنگ میں پونچھ کو بچایا تھا۔اُنہوں نے اُنہیں خراج عقیدت کے طور اعلان کیا کہ ملک کے لئے شریمتی مالی کی انمول شراکت اور گورنمنٹ ڈگری کالج منڈی کو ان کے نام سے منسوب کیا جائے گا۔
سنہانے مزید کہا’’ نوجوان پود کو اس کی متاثر کن کہانی سے آگاہ کرنے کیلئے ضلعی اِنتظامیہ کی جانب سے مؤثر اَقدامات کے جائیں گے۔‘‘
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پونچھ ہمارا فخر ہے اور اس کی ماحولیاتی فراوانی کو تبدیل کرنے او ر سیاحت کو فروغ دینے کے اِختراعی اور ماحولیاتی طور پر تیار کرنے کیلئے متعدد اقدامات کئے جارہے ہیں جو دیگر اِقتصادی سرگرمیوں کو زیادہ فروغ دے گا۔
ضلع کی بے پناہ سیاحتی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر پی ایم ڈی پی کے تحت نوری چھمب کے سیاحتی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے منصوبے کا بھی آج اِفتتاح کیا گیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اِس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہاکہ قبائلی برادری برسوں سے سماجی اِنصاف کی منتظر ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں جموں و کشمیر میںمختلف سکیمیں نافذ کی گئی ہیں اور آج ہر قبائلی کنبے کو ان کے طویل عرصے سے آئینی حقو ق دئیے گئے ہیں۔
بتایا گیا کہ پرائم منسٹر ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام ( پی ایم اِی جی پی ) کے تحت پونچھ میں قبائلی نوجوانوں کیلئے ہنرمندی کی ترقی شروع کی گئی ہے اور تربیت کے دو بیچ مکمل ہوچکے ہیں ۔ حکومت قبائلی طبقے کے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی سول سروسز ، جے اینڈ کے ایڈمنسٹریٹیو سروس اِمتحان، این اِی اِی ٹی ، جے اِی اِی اِمتحانات کیلئے کوچنگ کے اخراجات برداشت کر رہی ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے اعلان کیا کہ ان نوجوانوں کے لئے فنڈس کی کوئی کمی نہیں ہوگی جو کاروباری بننے کے خواہشمند ہیں۔
سنہا نے کہا کہ پونچھ میں گذشتہ برس ۱۴۷۹ نوجوان لڑکوں او رلڑکیوں کو کارباری بنایا گیا ہے اور اُنہوں نے۳۵۰۰ سے زائد لوگوں کو روزگار بھی فراہم کیا ہے ۔اِس برس بھی ہم نے ۱۰۶۲نوجوانوں کو کاروباری بنانے کا ہدف رکھا ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے نوٹ کیا کہ مشن یوتھ کے’’ ممکن‘‘ پروگرام کے تحت نوجوانوں میں۹۷ گاڑیاں تقسیم کی گئی ہیں اور ’’تیجسوینی‘‘ یوجنا کے تحت ہم ۳۰۰ لڑکیوں کے کاروباری بننے کے خواب کو پورا کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اِنتظامیہ کی خصوصی توجہ بی اے ڈی پی ، سمردھ سیما یوجنا اور اسپریشنل بلاک کے تحت پروجیکٹوں کی مؤثر عمل آوری کو یقینی بناتے ہوئے سرحدی دیہات کی ترقی پر مرکوز ہے۔ اُنہوں نے مشاہدہ کیا کہ سمردھ سیما یوجنا کے۵۵ پروجیکٹ اور اسپریشنل بلاک کے۱۱پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے اور ان کی ٹینڈرنگ کا عمل جاری ہے۔
سنہا نے پونچھ کے عوامی نمائندوں اور عوام کے مطالبا ت پر توجہ دیتے ہوئے یقین دِلایا کہ مینڈھرپونچھ منی سیکرٹریٹ کو جلد مکمل کیا جائے گا۔ لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے پونچھ کے مختلف علاقوں بشمول چانڈک ، مینڈھر اور لوران کی بجلی صلاحیت میں بھی اِضافہ کیا جائے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے آج جن ۴۵کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا اِفتتاح کیا ۔ ان میں ایچ ایس ایس پونچھ میں ۵کروڑ روپے کی لاگت سے ہاکی ایسٹروٹرف ، سپورٹس سٹیڈیم پونچھ میں۳۰ لاکھ روپے کی لاگت سے بکسنگ ہال کی عمارت کی تعمیر‘۹۵ء۳ کروڑ روپے کی لاگت سے سرنکوٹ میں نوری چمب کو سیاحتی مقام بفلیار کے طور پر ترقی دینا۔ بہرام گالہ میں ۵۰ میٹر سپین برج جس کی لگات۱۷ء۲ کروڑ روپے ہے۔پونچھ میں۵۵ء۴کروڑ روپے کی لاگت سے گورنمنٹ ڈگری کالج آڈیٹیوریم کی عمارت ، سی آر ایف کے تحت مینڈھر پر پُل۴۰ء۱۳ کروڑ روپے کی لاگت سے ،جے ٹی ایف آر پی کے تحت گورنمنٹ مڈل سکول جڑا نوالی گلی مینڈھر اور ناری بالترتیب ۹۹ لاکھ اور۱۴ء۱ کروڑ روپے کی لاگت سے ،رتی جبری سے لوئر سنجوٹ تک سڑک براستہ کچر محلہ قاضیان۱۹ء۲ کروڑ روپے کی لاگت سے‘۶۶ء۱۱ کروڑ روپے کی لاگت سے چانڈک سے شری بدھا امرناتھ جی شرائین منڈی تک سڑک کی بہتری شامل ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے۲۳ء۱۵۱ کروڑ روپے کے پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا ۔ ان میں پونچھ میں۲۵ء۷ کروڑ روپے کی لاگت سے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل / پی آر آئیز کے رہائشی مکانات کی تعمیر ‘۵۷ء۲ کروڑ روپے کی لاگت سے ڈی ڈی سی آفس پونچھ ، بفلیار اور مینڈھر میں بی ڈی سی آفس کی عمارتیں ہر ایک کی لاگت ۹۷لاکھ روپے ، نبارڈ کے تحت ۵۰ کروڑ روپے کے۱۴ سڑک منصوبے ، سرنکوٹ ، مینڈھر ، لوران اور منکوٹ میں گجر او ربکروال ہوسٹلوں کی تعمیر۷۵ء۳ کروڑ روپے ہر ایک کی لاگت سے ، پی ایم اے اے جی وائی کے تحت۴۹ ماڈل ولیجز جن کی مالیتی ۴۹کروڑ روپے ہے ، کلسٹر ماڈل وِلیج پی ایم اے اے جی وائی کے ساتھ ۱۰کروڑ روپے کی لاگت سے کنورجنس ‘۵۰ء۱کروڑ روپے کی لاگت سے پاور سب سٹیشنوں کی تعمیر ، قبائلی علاقوں کے سکولوں میں ۲۰ء۱کروڑ روپے کی لاگت سے سمارٹ کلاس رومز‘۱۰ء۲ کروڑ روپے کے ۱۴وان دھن وِکاس کیندر اور۶۵ء۱۰کروڑ روپے کی لاگت والے پی ایم کے ایس وائی ڈبلیو ڈی سی ۰ء۲پروجیکٹ شامل ہیں۔