سرینگر/۶دستمبر
لیفٹیننٹ گورنر‘منوج سنہا نے کہا ہے کہ دفعہ370 اور 35اے کی وجہ سے جموں کشمےر کو دانستہ طور پر ترقی اور خوشحالی سے دور رکھنے کی کوششیں کی گئےں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے آج اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (آئی یو ایس ٹی) اور انڈین سوشیالوجیکل سوسائٹی کے زیر اہتمام ’معاشرہ، ثقافت اور سماجی تبدیلی: کشمیر اور اس سے آگے‘ پر ایک سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔
سنہا کاکہنا تھا” جموں کشمیر، روحانیت اور حکمت کی سرزمین کو آرٹیکل370 اور 35اے کی وجہ سے ترقی اور خوشحالی سے دور رکھنے کی جان بوجھ کر کوشش کی گئی۔ فوائد تک رسائی کی کمی نے ترقی میں جمود پیدا کیا۔امتےازی سلوک معمول تھا اور سماجی بہبود ایک استثناءتھا۔ تاہم، عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں، تمام ترقی پسند قوانین کو لاگو کیا گیا اور جموں و کشمیر کو دیگر ترقی یافتہ ریاستوں کے برابر لانے کےلئے اصلاحات متعارف کروائی گئیں“۔
لیفٹیننٹ گورنر نے نوٹ کیا”یو ٹی سماجی، اقتصادی اور ثقافتی شعبہ تبدیلی کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ ہمارا مقصد اعلیٰ اقتصادی ترقی، تیز رفتار انفراسٹرکچر کی ترقی کے ساتھ ساتھ اپنی ثقافتی اقدار کو محفوظ اور فروغ دینا ہے“۔
جموںکشمیر میں گزشتہ تین سالوں میں مختلف شعبوں میں رونما ہونے والی سماجی تبدیلی پر بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ترقی کی تیز رفتار، شراکتی، شفاف اور جوابدہ حکمرانی کا نظام، بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا بہاو¿، عوامی خدمات تک آسان رسائی، عوام کو بااختیار بنانا۔ خواتین اور معاشرے کے محروم طبقے کو سماجی عدم مساوات کے خاتمے کو یقینی بنایا جا رہا ہے“۔
سنہا نے کہا”جموں و کشمیر میں رونما ہونے والی بے مثال تبدیلی ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں بھی مددگار ثابت ہو رہی ہے۔ تین دہائیوں کے بعد اس ماہ ایک سنیما ہال کھل رہا ہے۔ ادبی میلوں، آرٹ کیمپوں کے انعقاد کا کلچر پورے یو ٹی میں عروج پر ہے“۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقامی دستکاری اور ہینڈ لوم کے شعبوں کو بحال کیا گیا ہے اور سیاحت کے شعبے نے ایک نئی صبح دیکھی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہندوستان اپنے تنوع میں ترقی کرتا ہے۔ اخلاقی اور سماجی اقدار، قدیم روایت اور ثقافتی ورثہ ہمارے معاشرے کی اصل دولت ہے۔ انہوں نے مزید کہا ” ہم برطانیہ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گئی ہے جو ظاہر کرتی ہے کہ ہماری سماجی و اقتصادی ترقی ان اقدار سے تقویت حاصل کرتی ہے“۔
سنہا نے کہا کہ آج، ہندوستانی تارکین وطن کو دنیا کا سب سے بڑا اور سب سے خوشحال گروپ سمجھا جاتا ہے اور جموں و کشمیر سمیت ہندوستانی نڑاد لوگ عالمی ترقی کے اہم محرک بن گئے ہیں۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ نقل و حرکت، ترقی تک رسائی، زیادہ کنٹرول سماجی و اقتصادی ترقی کی کلید ہے، لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ جموں و کشمیر کی ایک بڑی آبادی طویل عرصے سے اس سے محروم تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ2019 کی تبدیلی نے معاشرے کے ہر طبقے کو آئین کے ذریعے فراہم کردہ تمام فوائد تک رسائی کے ساتھ بااختیار بنایا ہے۔