سرینگر//(ویب ڈیسک)
سابق کانگریسی لیڈر‘ غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ انہوں نے پارلیمنٹ میں نہ صرف دفعہ۳۷۰ کی منسوخی کی مخالفت کی بلکہ جب اس بل کو راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا تو انہوں نے ۴ گھنٹے تک اس کیخلاف دھرنا بھی دیا۔
آزاد نے ایک انٹرویو میں کہاکہ دفعہ ۳۷۰ کی بل کو جب راجیہ سبھا میں لا یا گیا تو’’ میں اکیلے بھاجپا کے ساتھ لڑا اور مسلسل چار گھنٹے تک اس بل کے خلاف دھرنا دیا‘‘۔اْن کے مطابق’’میں نے ہی کشمیر کی صورتحال پر پارلیمنٹ میں بیان دیا‘‘۔انہوں نے بتایا جو سیاستدان یہ کہہ رہے ہیں کہ غلام نبی آزاد نے اس پر کچھ نہیں کہا وہ پاگلوں کی دنیا میں رہتے ہیں۔
سابق کانگریسی لیڈر نے واضح کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ، سٹیٹ ہڈ کی بحالی کی خاطر ہر محاز پر آواز بلند کریں گے۔
بی جے پی میں شامل ہونے کے بارے میں آزاد نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی میں شامل ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا’’ سٹیٹ ہڈ کی بحالی کی خاطر اگر مجھے اپنا خون بھی دینا پڑے تو گریز نہیں کرونگا۔ ‘‘
آزاد نے کہاکہ بی جے کے خلاف ہمیشہ بیان بازی کی لیکن کانگریس سے رخصتی کے بعد انہوں نے میرے خلاف ایک بھی بیان نہیں دیا لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ جس کانگریس کیلئے میں نے قربانی دی وہ آج میرے خلاف ہرزہ سرائی کرنے پر اتر آئی ہے۔
ڈاکٹر فارو ق عبداللہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے لیڈر ہیں جنہوں کانگریس سے مستعفی ہونے پر میرے خلاف نہیں بولا۔آزاد نے کہاکہ ایسا کرنے سے میرے دل میں ڈاکٹر صاحب کی عزت مزید بڑھ گئی ہے۔
سابق کانگریسی لیڈر نے کہاکہ مودی جی راجیہ سبھا میں میرے لئے نہیں روئے بلکہ کشمیر میں گجرات کے سیاحوں پر جو حملہ ہوا تھا اْس واقع کو یاد کرتے ہوئے اْن کی آنکھوں سے آنسوں جاری ہوئے۔
پدم بھوشن پر تنقید کرنے کے بارے میں جب غلام نبی آزاد سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ کانگریس کے بہت سارے لیڈروں کو پد م بھوشن دیا گیا جس کا راہول گاندھی نے خیر مقدم کیا ہے۔