نہیں صاحب یہ غلط ہے‘ جھوٹ ہے‘ بہتان ہے ‘پروپیگنڈا ہے اور… اور کچھ نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے ۔ ایسا ہو ہی نہیں سکتا ہے کہ پاکستان چین کا یا چین پاکستان کا دوست ہے ۔ اگر کوئی ایک بات نا ممکن ہے تو… تو وہ ان دو ممالک کا دوست ہونا ہے…ہم اس بات پر یقین کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں … کسی اور کو یہ کہانی سنائیے‘ ہمیں نہیں… ہم اس پر یقین نہیں کرتے ہیں۔ بھلا یہ کیسے ممکن ہے کہ چین اور پاکستان دوست ہوں اور پھر پاکستان کی حکومت کو یہ نہیں پتہ ہو کہ بیجنگ سکیانگ صوبے کے ایغور مسلمانوں کے ساتھ کیا وحشیانہ سکوک کررہا ہے… پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ پاکستان کی حکومت‘ پاکستان کی فوج ‘ پاکستان کے سیاستدان ‘ پاکستان کا میڈیا ‘ وہاں کی سول سوسائٹی‘ ایغور مسلمانوں پر چین کے مظالم ‘ ان کے تمام حقوق… سیاسی ‘ معاشی‘ معاشرتی ‘مذہبی ‘ ثقافتی ‘غرض کہ ہر طرح کے حقوق کی مٹی پلید کے رکھ دے اور پاکستان کے کانوں کان خبر نہیںہو گی… ایسا نہیںہو سکتا ہے… سچ تو یہ ہے کہ چین اور پاکستان آپس میں دوست نہیں ہیں‘ اس لئے وہاں کے ایغور مسلمانوں کے ساتھ کیا ہورہا ہے… اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ پڑھ کر تو یہی معلوم ہو تا ہے کہ وہاں کے مسلمانوں کے ساتھ کیا کیا نہیں ہورہا ہے… اس کو معلوم نہیں ہے ۔ پاکستان تو بھارت دیش کو اپنا دشمن نمبر ایک سمجھتا ہے…یعنی دونوں میں کوئی دوستی نہیں ہے … دشمن ہونے کے باوجود پاکستان بھارت دیش کی ہر خبر کی خبر رکھتا ہے… خاص کر کشمیر کی … ابھی کشمیر میں کچھ ہوا نہیںہوتا ہے کہ اس پر مرچ مسالہ اور تڑکا لگا کر پوری دنیا کو پیش کرتا ہے …اور چاہتا ہے کہ دنیا اس کی بات پر یقین بھی کرے … اپنی ساری توانائی اس پر صرف کرتا ہے… لیکن…لیکن پھر بھی اس کے ہاتھ کچھ نہیں آتا ہے… اگر پاکستان اپنے دشمن ملک کے بارے میں اتنی خبر رکھتا ہے تو…تو کیا یہ ممکن ہے کہ چین اس کا دوست ہو اور … اور پھر اسے یہ خبر نہ ہو کہ سکیانگ میں مسلمانوں…ایغور مسلمانوں کے ساتھ کیا ہورہا ہے… پاکستان کی حکومت جب کہتی ہے کہ اسے کچھ معلوم نہیں ہے تو… تو ہم اس کی بات کو سچ مانتے ہیں اور… اور اسلام آباد اور بیجنگ میں دوستی … ان دو ممالک کا دوست ہونے کے بارے میں ساری باتوں کو غلط‘ جھوٹ ‘بہتان اور پروپیگنڈا مانتے ہیں ۔ہے نا؟