دہلی//بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) صدر مایاوتی نے سماج وادی پارٹی(ایس پی) اور کانگریس کا نام لئے بغیر کہا کہ تھوڑی اور صحیح اور مثبت کوشش کی جاتی تو ایس ٹی سماج سے تعلق رکھنے والی صدر جمہوریہ دروپدی مرمو اتفاق رائے سے الیکشن جیت کر ایک نئی تاریخ رقم کرسکتی تھیں۔
راشٹرپتی بھون میں دروپدی مرمو سے رسمی ملاقات کرنے کے بعد مایاوتی نے پیر کو ایک بعد دیگر کی گئی اپنی ٹوئٹس میں لکھا‘ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو جی سے راشٹرپتی بھون میں آج کافی اچھی ملاقات ہوئی۔ ایس ٹی سماج سے تعلق رکھنے والی ملک کی پہلی صدرجمہوریہ بننے پر ان سے مل کر انہیں رسمی طور پر مبارک باد اور نیک تمناؤ ں سے نوازہ۔میری یہی آرزو ہے کہ وہ سماج و ملک کا نام روشن کریں۔
انہوں نے کہا‘ ویسے تو بی ایس پی نے و دیگر پارٹیوں نے بھی پارٹی کی سیاست سے اوپر اٹھ کر انہیں اپنی حمایت دی اور وہ کثیر ووٹوں سے کامیاب ہوئیں۔ مگر اگر تھوڑی اور صحیح و مثبت کوشش کی گئی ہوتی تو وہ اتفاق رائے سے یہ الیکشن جیت کر نئی تاریخ ضروری رقم کرتیں۔ ملک کو ان سے بہت ساری توقعات ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں ہوئے صدرجمہوریہ الیکشن میں این ڈی اے کی امیدوار دروپدی مرمو نے بی جے پی کی ساق لیڈر و اپوزیشن کے امیدوار یشونت سنہا کو ہرایا تھا۔ سنہا کو کانگریس،ایس پی سمیت کچھ دیگر اپوزیشن پارٹیوں کی حمایت حاصل تھی جبکہ بی ایس پی نے اس الیکشن میں دروپدی مرمو کی حمایت کی تھی۔