سرینگر//
جنوبی ضلع کولگام کے نور آباد جنگلی علاقے میں بادل پھٹنے کے باعث چیک وٹو، اسنور اور ٹنگمرگ کے رہائشی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی جبکہ کئی مکانوں کو جزوی نقصان بھی پہنچا۔
انتظامیہ نے فوری کارروائی عمل میں لاکر سیلاب میں پھنسے۳۰ کنبوں کے۱۵۰؍افراد کو محفوظ جگہ پہنچایا جہاں پر اْنہیں کھانے پینے کی اشیاء فرا ہم کی گئی۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ ہفتے کی سہ پہر کو جنوبی ضلع کولگام کے نور آباد میں موسم نے کروٹ لی جس کے ساتھ ہی بادل پھٹنے کے باعث متعدد علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ چیک وٹو ، اسنور اور ٹنگمرگ میں سیلابی پانی رہائشی بستیوں میں گھس آیا اور دیکھتے ہی دیکھتے لوگ گھروں میں محصور ہو کررہ گئے۔اْن کے مطابق سیلابی پانی نے ساگزاروں اور باغات کو بھی نقصان پہنچایا۔
نامہ نگارنے کہاکہ اطلاع ملتے ہی پولیس، محکمہ مال اور دیہی ترقی کے آفیسران جائے موقع پر پہنچے اور سیلاب میں پھنسے ہوئے ۳۰ کنبوں سے وابستہ ۳۱۵۰افراد کو محفوظ مقامات کی اور منتقل کیا۔نامہ نگار نے بتایا کہ مذکورہ افراد کو سرکاری عمارتو ں میں رکھا گیاجہاں پر انہیں کھانے پینے کی اشیاء بھی فراہم کی گئی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اوپری پہاڑی پر بادل پھٹنے کا واقع رونما ہونے کے چند منٹوں کے اندرا ندر پہاڑی سے سیلابی پانی تیزی کے ساتھ نیچے کی طرف آیا اور جتنی بھی بستیاں آس پاس تھیں وہ زیر آب آگئیں۔اْن کے مطابق لوگوں نے کسی طرح اپنی جانیں بچائیں اور جو مکانوں میں محصور ہو کررہ گئے اْنہیں بعد میں پولیس اور محکمہ مال کی ٹیم نے محفوظ جگہ پہنچایا۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ سیلابی پانی سے اْن کی سال بھر کی کمائی پر پانی پھیر گیا ہے۔