دبئی//ایشیا کپ 2022 ہفتہ 27 اگست سے شروع ہورہا ہے اور پہلا میچ سری لنکا اور افغانستان کے مابین ہو گا۔ دونوں ٹیمیں اس میچ کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔
دونوں کے درمیان پہلا میچ دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ ایک طرف سری لنکا کی ٹیم اس سال ٹی ٹوئنٹی میں ایک بھی میچ جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی افغانستان کی ٹیم حال ہی میں ختم ہونے والی آئرلینڈ کے خلاف پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز ہارچکی ہے۔ ایسے میں دونوں ٹیمیں ایشیا کپ کا پہلا میچ جیتنے کے ارادے سے میدان میں اتریں گی۔
دبئی کی پچ پر بلے باز اور گیند باز دونوں ہی مدد حاصل کر سکتے ہیں۔ تاہم یہاں کی پچ تھوڑی سست ہوسکتی ہے جس سے اسپنرز کو فائدہ ہوگا۔ اس گراؤنڈ پر ٹی ٹوئنٹی کا اوسط اسکور 140 رنز ہے۔
اب تک جہاں سری لنکا کی ٹیم ایشیا کپ میں 54 میچ کھیل چکی ہے اور 35 جیت چکی ہے، وہیں افغانستان کی ٹیم نے 12 میچوں میں سے صرف 5 جیت درج کی ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ دونوں ٹیمیں اس ٹورنامنٹ میں دو بار ایک دوسرے کے خلاف کھیل چکی ہیں۔ سال 2014 میں سری لنکا کی ٹیم نے پہلے مقابلے میں فتح حاصل کی تھی جبکہ 2018 کے ایشیا کپ میں افغانستان کی ٹیم دوسری بار جیتی تھی۔ دونوں ٹیمیں ایک ایک جیت کے ساتھ برابر دکھائی دے رہی ہیں۔
سری لنکا کے آل راؤنڈر ہسرنگا نے اس سال کے آئی پی ایل 2022 میں آر سی بی کے لیے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ وہ سیزن میں کھیلے گئے 16 میچوں میں 26 وکٹیں لے کر ٹاپ گیند بازوں میں سے ایک تھے۔مہیش، جیفری وانڈرسے اور پروین جے وکرما جیسے ساتھی اسپنرز کے ساتھ ہسرنگا متحدہ عرب امارات میں گیندبازی کی قیادت کریں گے ۔
افغانستان کے آل راونڈر اسٹار کھلاڑی راشد خان ایشیا کپ 2022 میں افغانستان کا سب سے بڑا ہتھیار ثابت ہوں گے۔ انہوں نے 66 ٹی 20 انٹرنیشنل میچوں میں مجموعی طور پر 112 وکٹیں حاصل کی ہیں اور یہ اعداد و شمار شاندار ہیں۔
سری لنکا کی ٹیم :
داسن شاناکا (کپتان)، دھنوشکا گناتیلکا، پاتھم نسانکا، کسل مینڈس، چریت اسلانکا، بھانوکا راجا پاکسا، اشین بندارا، دھننجے ڈی سلوا، وینندو ہسرنگا، مہیش تیکشانا، جیفری وینڈرسے، پروین جے وکرما، چمیکا کرونارتنے، دلشان مدوشنکا، متیشا پاتھیرانا، نوانیڈو فرنینڈو، نووان تشارا، دنیش چندیمل
افغانستان کی ٹیم: محمد نبی (کپتان)، نجیب اللہ زدران، افسر زازئی، عظمت اللہ عمرزئی، فرید احمد ملک، فضل الحق فاروقی، حشمت اللہ شاہدی، حضرت اللہ زازئی، ابراہیم زدران، کریم جنت، مجیب الرحمان، نجیب اللہ،نورالاحمد، رحمان اللہ گرباز، راشد خان، سمیع اللہ شنواری۔اس کے علاوہ تین کھلاڑیوں کو اسٹینڈ بائی پر رکھا گیا ہے۔ ان میں نجات مسعود، قیس احمد اور شرف الدین اشرف شامل ہیں۔