۱۸؍اگست کے کالم میں ہم نے آزاد … غلام نبی آزاد کے بارے میں لکھا تھا کہ یہ جناب صاف چھپتے بھی نہیں اور سامنے آتے بھی نہیں ہیں…کس کمبخت کو خبر تھی کہ آزاد صاحب ہماری اس بات کو اپنے دل… نازک سے دل پر لیں گے اور… اور چھپنے کے بجائے سامنے آ کر کانگریس سے اپنی ۵۰ سالہ وابستگی کو پیچھے چھوڑ کر اس جماعت سے مستعفی ہو جائیں گے… بنیادی رکنیت سے بھی ۔آزاد صاحب کانگریس سے کیوں مستعفی ہو ئے…ہم نہیں جانتے ہیں… یقیناآزاد صاحب نے مستعفی ہونے کی کئی وجوہات بیان کی ہیں … ایک لمبی خط میں … خط کی لمبائی چناب وادی سے دہلی تک جتنی ہے… لیکن صاحب یہ خط یا خط میں بیان کردہ وجوہات یاخط کے متن کی حقیقت ہاتھی کے دانت سے زیادہ نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے ۔آزاد صاحب مستعفی ہو ئے … ہمارا مطلب ہے کہ اصل میں یہ مستعفی کیوں ہو ئے ‘ وہ خود جانتے ہوں گے … لیکن… لیکن ایک بات جو ہم جانتے ہیں… جانتے ہی نہیں بلکہ مانتے بھی ہیں… وہ یہ ہے کہ راہل گاندھی آزاد صاحب کے مستعفی ہونے کی وجہ ہے یا نہیں… لیکن… لیکن کانگریس کو تباہ و برباد کرنے کے پیچھے اگر کوئی انسان ذمہ دار ہے… اگر کسی کو ذمہ دار قرار دیا جا سکتا ہے تو … تو وہ راہل گاندھی ہے… اور کوئی نہیں ‘ بالکل بھی نہیں ۔ لیکن چونکہ کانگریس میں خوشامدی کلچر دن بہ دن فروغ پا رہا ہے ‘ یہ دن بہ دن پنپ رہا ہے‘ اس لئے راہل کے دائیں بائیں گھومے والے اس بات … اس حقیقت کو تسلیم نہیں کریں گے اور… اور بالکل بھی نہیں کریں گے ۔لیکن صاحب…یہ سب کہنے کے بعد جو ایک بات کہنی ہے وہ یہ ہے کہ کانگریس میں ڈھیر ساری خامیاں سہی ‘ آزاد صاحب کانگریس کو گھر کہتے تھے… گھر کی خامیوں کو دور کیا جاتا ہے… انہیں دور کرنے کی کوشش کی جاتی ہے… گھر سے دور نہیں بھاگ جاتے ہیں… بالکل بھی نہیں بھاگ جاتے ہیں… آزاد صاحب کانگریس سے دور گئے … اور بہت سارے لوگوں کاکہنا ہے کہ یہ جناب کانگریس سے اس لئے دور گئے کیونکہ راجیہ سبھا میں ان کی معیاد مکمل ہو نے کے بعد یہ کسی کے اور کے قریب ہو گئے تھے‘ہو گئے ہیں ۔ ؎
جانا تھا ہم سے دور بہانے بنالئے
اب تم نے کتنے دور ٹھکانے بنا لئے … ہے نا؟