Huسرینگر/26اگست
انجمن اوقاف جامع مسجد سری نگر توقعات کے برعکس میر واعظ عمر فاروق کو جمعے کے روز تاریخی جامع مسجد میں خطبہ جمعہ دینے کے لئے اپنی یہاں نگین میں واقع رہائش گاہ سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
بتادیں کہ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے گذشتہ ہفتے اس بیان کہ میر واعظ عمر فاروق پر پابندیاں عائد نہیں ہیں، کے بعد موصوف میر واعظ کے جمعے کے روز تاریخی جامع مسجد میں خطبہ جمعہ دینے کی امید کی جاتی تھی۔
انجمن اوقاف جامع مسجد سری نگر نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں امید ظاہر کی تھی کہ میر واعظ عمر فاروق کو جمعے کے روز تاریخی جامع مسجد آکر وہاں وعظ وتبلیغ کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
انجمن کے مطابق موصوف میر واعظ پانچ اگست 2019 سے مسلسل اپنی رہائش گاہ پر ںطر بند ہیں۔
میر واعظ منزل کے ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ جمعے کے روز میر واعظ عمر فاروق کو سیکورٹی فورسز نے اپنی رہائش گاہ سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی۔
ٹویٹ میں کہا گیا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے بیان کہ وہ آزاد ہیں، کے ایک ہفتے بعد وہ جامع مسجد میں خطبہ جمعہ دینے کے لئے جا رہے تھے ۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے میر واعظ کو اپنی رہائش سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی۔اس موقع پر میر واعظ نے پولیس عہدیداروں کو بتایا”جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے دعویٰ کیا ہے کہ میں آزاد ہوں تو پھر مجھے جامع مسجد میں نماز ادا کرنے کے لئے جانے سے کیوں روکا جا رہا ہے “۔
دریں اثنا تاریخی جامع مسجد سری نگر میں سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ نماز جمع ادا کی گئی۔