سرینگر///
نیشنل کانفرنس نے جموںکشمیر میں اسمبلی انتخابات پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی) کے ساتھ مشترکہ طور نہ لڑنے کا اشارہ دیا ہے تاہم اس بارے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے ۔
نیشنل کانگریس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ این سی کا صوبائی سطح کا ایک غیر معمولی اجلاس بدھ کے روز پارٹی ہیڈ کواٹر سری نگر میں منعقد ہوا۔
اجلاس کے شرکا ء نے پی اے جی ڈی کے کچھ شریک جماعتوں کی طرف سے نیشنل کانفرنس کو نشانہ بنانے والے پارٹی ترانوں‘ حالیہ بیانات اور تقرریوں پر مایوسی کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ یہ طریقہ کار اتحاد کے منافی ہے ۔اُنہوں نے پی اے جی ڈی میں نیشنل کانفرنس کے ساتھ کئے جارہے غیر منصفانہ سلوک کی مذمت کی ۔
شرکاء نے پی اے جی ڈی کی شریک جماعتوں سے اس سمت میں فوری اصلاح کا مطالبہ کیا ہے ۔
اجلاس کے شرکاء کا متفقہ مطالبہ تھا کہ نیشنل کانفرنس کو تیاری کرکے تمام۹۰؍اسمبلی نشستوں پر الیکشن لڑنا چاہئے ۔
این سی نائب صدر عمر عبداللہ نے اپنے خطاب کے دوران شرکاء کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات کو تسلیم کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ جموں و کشمیر کے عوام اور نیشنل کانفرنس کے مفادات کا تحفظ ہر حال میں کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ اگر چہ صوبائی اجلاس کے دوران لیڈران نے متفقہ طورپر سبھی اسمبلی نشستوں پر از خود چناو لڑنے کے بارے میں اپنی آرا پیش کی تاہم اس حوالے سے این سی نے کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ ہی اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ لے سکتے ہیں۔
دریں اثنا اس پیش رفت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، پی ڈی پی کے چیف ترجمان سہیل بخاری نے کہا کہ انتخابات کبھی بھی ان کی پارٹی کا مقصد یا پی اے جی ڈی کی تشکیل کی وجہ نہیں تھے۔
بخاری کاکہنا تھا’’اتحاد کے وسیع تر مفادات میں، اتحاد کی اکائیوں کو ایک ساتھ چلنے کی ضرورت ہے۔ تاہم، یہ نیشنل کانفرنس کا کام ہے کہ وہ انتخابات پر فیصلہ کرے۔‘‘