وہ کچھ بات ہی ایسی ہے کہ آ ج مسلسل دوسرے روز بھی کانگریس پارٹی کے بارے میں بات کرنی پڑ رہی ہے … جانتا ہو ں کہ اگر کوئی دوسری سیاسی جماعت سنے گی کہ ہم مسلسل دوسرے دن بھی کانگریس کی بات کررہے ہیں تو… تو ناراض ہو جائے گی … لیکن … لیکن جب ان کی سمجھ میں پوری بات آجائیگی تو وہ شانت ہو جائیں گی ۔وہ کیا ہے کہ راجستھان کے کانگریسی وزیر اعلیٰ‘ اشوک گہلوٹ کاکہنا ہے کہ پارٹی میں اس بات پر اتفاق پایا جارہا ہے کہ راہل گاندھی کو ہی دو بارہ صدر بنایا جائے اور… اوراگر راہل صدر نہیں بن جاتے ہیں تو یہ ملک بھر کے کانگریسیوں کیلئے مایوس کن ہو گا ۔کئی کانگریسی اپنے گھروں میں بیٹھ جائیں گے … یعنی وہ سیاست سے نہ سہی لیکن کانگریس سے کنارہ کشی اختیار کریں گے اور… اور راہل کو یہ بات ‘ یہ جذبات سمجھنے چاہئیں اور دو بارہ صدر بن جاننے کیلئے حامی بھر لینے چاہئے ۔دوسرے الفاظ میں گہلوٹ چاہتے ہیں کہ راہل اس لئے صدر بن جائیں تا کہ کانگریسیوں میں مایوسی نہ پھیل جائے … ان کیلئے یہ بات کوئی معنی نہیں رکھتی ہے کہ راہل گاندھی کے صدر بن جانے ملک کے کروڑوں لوگوں کو میں جو مایوسی پھیل جاتی ہے… یہ ان کیلئے کوئی معنی نہیں رکھتی ہے… ان کیلئے یہ بات بھی اہم نہیںہے کہ راہل کا بطور صدر ریکارڈ مایوس کن رہا ہے… ان کے دور میں کانگریس الیکشن پر الیکن ہارتی گئی اور یہ سلسلہ ابھی رکا نہیں ہے… گہلوٹ اس بات کو بھی بھول گئے ہیں کہ راہل تو اسی لئے صدارت سے دستبردا ر ہو ئے تھے کیونکہ ان کی جماعت ان کی صدارت میں ایک کے بعد ایک الیکشن ہارتی جا رہی تھی… لیکن پھر بھی گہلوٹ چاہتے ہیں کہ راہل دو بارہ کانگریس کی کمان سنبھال لیں … لیکن کیوں ؟کیا کانگریس میں کسی اور میں یہ صلاحیت موجود نہیں ہے کہ وہ ملک کی سب سے پرانا پارٹی کی قیادت کر سکے اور… اور اسے بھنور میں سے نکال باہر کرے؟کیا اہم یہ ہے کہ کانگریس ایک بار پھر مضبوط ہو جائے یا یہ بات زیادہ اہمیت رکھتی ہے کہ راہل گاندھی دو بارہ اس جماعت کی قیادت کریں ؟اہم کیا ہے یقینا آپ تو یہ بات جانتے ہیں… لیکن کانگریسی نہیں … جو چاہتے ہیں کہ نہرو گاندھی خاندان سے ہی کوئی پارٹی کی قیادت کرے … اور یہ لوگ ایسا اس لئے چاہتے ہیں کیونکہ … کیونکہ اصل میں یہ خود پارٹی کے سب سے بڑے دشمن ہیں… اس کے خیرخواہ نہیں ہیں … ہوتے تو گاندھی کے بغیر کسی اور کو بھی موقع دینے کی بات کرتے تاکہ اس زوال پذیر جماعت کے دن پھر سے پھرنے شروع ہوجاتے۔ ہے نا؟