سرینگر//
جموںکشمیر وقف بورڈ کی چیئر پرسن‘ ڈاکٹر درخشاں اندرابی کا کہنا ہے کہ وقف بورڈ میں ہوئیں دھاندلیوں سے پردہ اُٹھنا شروع ہوا ہے ۔
درخشاں نے کہاکہ بورڈ عوام کی امیدوں پر کھرا اترنے کی کوشش کرے گا اور بورڈ کی پراپرٹی کے خرد وبرد میں ملوث افراد کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔
ان کے مطابق چرار شریف میں خانقاہ فیض پناہ کی تعمیر میں ہوئے گھپلے کی بھی تحقیقات ہوگی اور ملوثین کو کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا۔
ان باتوں کا اظہار چیئر پرسن نے چرار شریف کے دورے پر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
وقف بورڈ کی سربراہ نے کہا ’’چرار شریف آستانہ عالیہ کے احاطے میں خانقاہ فیض پناہ کی تعمیر پر کروڑوں روپے خرچ کئے گئے لیکن اس کے باوجود مسجد کو غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ یا تو سیمنٹ پورا نہیں لگا یا پھر تعمیر کے دوران سیمنٹ کے بدلے ریت کا استعمال کیا گیا۔
درخشاں نے کہاکہ آج زمینی سطح پر تحقیقاتی ایجنسیاں کام کر رہی ہیں اور اس معاملے کی بھی ضرور تحقیقات ہونی چاہئے تاکہ سچائی عوام کے سامنے آسکے ۔ان کے مطابق زیارت گاہوں، درگاہوں کی تعمیر کے دوران آج تک آڈیٹ ہی نہیں کیا گیا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا بلکہ ہر کام کا آڈیٹ ہوگا تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جاسکے ۔
وقف بورڈ کی چیئر پرسن نے کہاکہ بورڈ کا سب سے بڑا مدعا و مقصد درگاہوں اور زیارت گاہوں کی خوبصورتی کو دوبالا کرنا ہے اور زائرین کو سبھی سہولیات میسر کرنا ہے کیونکہ جو زائر ان درگاہوں پر آتے ہیں وہ نذر و نیاز کی صورت میں پیسے دیتے ہیں۔
درخشاں نے کہاکہ زیارتوں اور خانقاہوں میں زائرین سے جبری اور استحصالی طریقوں سے عطیات اور چندے وصولنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کی گئی اور اس کی لوگوں نے بڑے پیمانے پر سراہنا کی ۔انہوں نے کہاکہ مجھے رات ایک بجے تک لوگوں کی کالیں موصول ہوئیں جنہوں نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا۔
وقف بورڈ سربراہ نے میڈیا کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے زیارت گاہوں پر ہو رہے ان گھپلوں سے پردہ اُٹھایا ۔انہوں نے مزید بتایا کہ ہم لوگوں کی توقعات پر کھرا اُترنے کی پوری کوشش کریں گے اور جب تک میں وقف بورڈ کی سربراہ ہوں کسی کو ایک پیسہ کھانے کی اجازت نہیں دوں گی ۔
درخشاں کے مطابق جب تک ہم ہیں وقف بورڈ میں خیانت نہیں ہونے دیں گے ۔