جموں، 17 اگست
جموں کے ارینا سیکٹر میں ہتھیار ریکوری آپریشن کے دوران گولیوں کا تبادلہ ہوا جس دوران جنگجو ہلاک جبکہ پولیس اہلکار زخمی ہوا ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ پولیس تھانہ ارینا میں پاکستان کی جانب سے بھارتی حدود میں ہتھیار پھینکنے کے سلسلے میں درج کیس زیر نمبر 12/2022کے حوالے سے پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کیا۔انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزم نے بتایا کہ جموں کی جیل میں مقید پاکستانی قیدی محمد علی حسین عرف قاسم جہانگیر لشکر طیبہ کا سرگرم رکن ہے اور وہ ڈرون کے ذریعے بھارتی حدود میں ہتھیار گرانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
پولیس ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ مذکورہ پاکستانی قیدی کی جسمانی ریمانڈ کی خاطر عدالت مجاز سے رجوع کیا گیا۔ جج موصوف نے پاکستانی قیدی کو پوچھ تاچھ کی خاطر پولیس کے حوالے کیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ تفتیش کے دوران پاکستانی قیدی نے ہتھیار پھینکنے کی وارداتوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔پولیس نے بتایا کہ پاکستانی قیدی نے دو مقامات کی نشاندہی کی جہاں پر ا ±س نے ہتھیار چھپائے ہیں۔
پولیس ترجمان کے مطابق ہتھیار کو برآمد کرنے کی خاطر مجسٹریٹ کی موجودگی میں پولیس ٹیم جائے موقع پر پہنچی جہاں پہلے مقام پر کوئی ہتھیار برآمد نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ دوسری جگہ یعنی توپ گاوں کے مقا م پر پولیس نے اسلحہ وگولہ بارود برآمد کرکے ضبط کیا۔پولیس کے مطابق جوں ہی اسلحہ وگولہ بارود برآمد ہوا تو گرفتار جنگجو نے پولیس اہلکار سے رائفل چھینی اور فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس کی جوابی کارروائی میں جنگجو کو بھی گولی لگی ، اگر چہ ا ±س کو علاج ومعالجہ کی خاطر ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہاں پر تعینات ڈاکٹروں نے ا ±سے مردہ قرار دیا۔انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہے۔
جموں کے ارینا سیکٹر میں ہتھیار ریکوری آپریشن کے دوران گولیوں کا تبادلہ ہوا جس دوران جنگجو ہلاک جبکہ پولیس اہلکار زخمی ہوا ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ پولیس تھانہ ارینا میں پاکستان کی جانب سے بھارتی حدود میں ہتھیار پھینکنے کے سلسلے میں درج کیس زیر نمبر 12/2022کے حوالے سے پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کیا۔انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزم نے بتایا کہ جموں کی جیل میں مقید پاکستانی قیدی محمد علی حسین عرف قاسم جہانگیر لشکر طیبہ کا سرگرم رکن ہے اور وہ ڈرون کے ذریعے بھارتی حدود میں ہتھیار گرانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
پولیس ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ مذکورہ پاکستانی قیدی کی جسمانی ریمانڈ کی خاطر عدالت مجاز سے رجوع کیا گیا۔ جج موصوف نے پاکستانی قیدی کو پوچھ تاچھ کی خاطر پولیس کے حوالے کیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ تفتیش کے دوران پاکستانی قیدی نے ہتھیار پھینکنے کی وارداتوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔پولیس نے بتایا کہ پاکستانی قیدی نے دو مقامات کی نشاندہی کی جہاں پر ا ±س نے ہتھیار چھپائے ہیں۔
پولیس ترجمان کے مطابق ہتھیار کو برآمد کرنے کی خاطر مجسٹریٹ کی موجودگی میں پولیس ٹیم جائے موقع پر پہنچی جہاں پہلے مقام پر کوئی ہتھیار برآمد نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ دوسری جگہ یعنی توپ گاوں کے مقا م پر پولیس نے اسلحہ وگولہ بارود برآمد کرکے ضبط کیا۔پولیس کے مطابق جوں ہی اسلحہ وگولہ بارود برآمد ہوا تو گرفتار جنگجو نے پولیس اہلکار سے رائفل چھینی اور فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس کی جوابی کارروائی میں جنگجو کو بھی گولی لگی ، اگر چہ ا ±س کو علاج ومعالجہ کی خاطر ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہاں پر تعینات ڈاکٹروں نے ا ±سے مردہ قرار دیا۔انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہے۔