چلئے صاحب اب سب کام پر واپس لگ جایئے… آزادی کا جشن تو ہم سب نے خوب منایا … ملک بھر میں منایا …لیکن اب کام کرنا ہے… ان سب باتوں کو عملی جامہ پہنانے کا کام جن کا وعدہ اور دعویٰ ملکی سطح کی قیادت نے کیا اور ریاستی / یو ٹی سطح کی سرکاروں نے بھی ۔وہ کیا ہے کہ آزادی کا اصل اور حقیقی جشن وہ ہے جب ملک کے شہریوں کو تمام بنیادی سہولیات میسر ہوں … صاف پینے کا پانی‘ وہ بھی کوسوں دور نہیں بلکہ نل سے جل والا صاف پانی ‘ بیمار کو علاج اور دوائیاں ‘ بچوں کو اسکول اور کالیج ‘ ۷x۲۴ نہ سہی لیکن ایک مناسب وقت کیلئے بجلی ‘بے روز گاروں کو روز گار‘ سر پر چھت ‘اچھی سڑکیں ‘فون اورانٹرنیٹ تک رسائی … جب یہ سب ہو گا … گاؤں گاؤں میں ہو گا‘ کریہ کریہ میں ہو گا … شہر ہی نہیں بلکہ ملک کے دور دراز علاقوں تک یہ سب بنیادی سہولیات بغیر کسی بھید بھاؤ کے دستیاب ہوں گی تو… تو آزادی کا جشن منانے کا مزہ ڈبل ہو جائیگا… دو گنا ہو جائیگا ۔ ملک آئندہ ۲۵ برسوں میں آزادی کے سو سال مکمل کرلے گا اور… اور ان ۲۵ برسوں میں وزیر اعظم نے ملک کو ترقی پذیر سے ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کا عہد کیا ہے … ہمیں یقین ہے اور … اور سو فیصد یقین ہے کہ ہم ملک کو آئندہ ۲۵ برسوں میں ترقی یافتہ ملک بنانے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں … اور صاحب اس میں کسی شک و شبہ کی ضرورت ہے اور نہ ایسی کوئی گنجائش ہے … لیکن صاحب یہ بھی ضروری ہے کہ … کہ یہ ہدف حاصل کرنے کیلئے ہمیں آج ہی اور ابھی سے کام پر لگ جانا ہو گا … تاکہ آج سے ۲۵ سال بعد جب ملک حقیقی معنوں میں ترقی یافتہ بن جائے … ترقی صرف وہ نہ کریں جو گزشتہ ۷۵ برسوں سے ترقی کے اس سفر کے مسافر رہے ہیں… بلکہ وہ بھی جو آج تک ملک کی ترقی کے اس سفر میں چھوٹ گئے ہیں… جو پیچھے رہ گئے ہیں … کیونکہ جب یہ سب بھی ترقی کریں گے… جب انہیں بھی سر پر چھت‘ پینے کیلئے صاف پانی ‘تعلیم اور دیگر سہولیات مسیر ہوں گی… دستیاب رہیں گی … جب ملک کا ہر ایک طبقہ ترقی کرے گا… ترقی کے اس شاندار سفر میں ہم سفر بنے گا تب جاکے آئندہ ۲۵ برسوں میں ملک ترقی یافتہ بن جائیگا …اس لئے ملک کو ترقی پذیر سے ترقی یافتہ بنانے کیلئے سب لوگ کام پر لگ جائیں ۔ہے نا؟