سری نگر//بھارتیہ جنتا پارٹی کی جموں و کشمیر شاخ نے جمعرات کو جموں میں پارٹی کی اتر پردیش اور 3 دیگر ریاستوں بشمول گوا، منی پور اور اتراکھنڈ میں زبردست انتخابی جیت کا جشن منایا۔جموں میں بی جے پی کے ہیڈکوارٹر میں تقریب کا انعقاد کیا گیا، جہاں کارکنوں اور عہدیداروں نے مٹھائیاں تقسیم کیں، پٹاخے چھوڑے اور ڈھول کی دھن پر رقص کیا۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر بی جے پی کے صدر رویندر رینا نے کہا کہ بی جے پی کی جیت نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی پالیسیوں کی توثیق کر دی ہے۔انہوںنے کہاکہ بی جے پی کی عوام نواز پالیسیوں کو قبول کر لیا گیا ہے۔ یہ جیت سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے لیے بھی مناسب جواب ہے، کیونکہ دونوں پارٹیاں یوپی اور پنجاب میں اپنی بقا کے لئے جدوجہد کر رہی ہیں۔جموں اور کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے، رویندررینا نے کہاکہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ جموں و کشمیر میں انتخابات حد بندی کمیشن کے تفویض کردہ کام کو مکمل کرنے کے بعد کرائے جائیں گے۔ ایک بار جب جموں و کشمیر میں تمام اسمبلی حلقوں کی صحیح حد بندی ہو جائے گی، انتخابات کرائے جائیں گے۔بھاجپاکی جموں وکشمیرشاخ کے صدر نے مزید کہا کہ اگلے6سے8 مہینوں میں جموں کشمیر میں انتخابات ہوں گے اور بی جے پی یوپی میں بھاری اکثریت کی طرح یہاں بھی فتح کو دہرائے گی۔رویندررینا نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ نریندر مودی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں اور معاشرے کے ہر طبقے کا خیال کر رہے ہیں۔بھاجپا صدر کے مطابق جموں وکشمیر میں آنے والے اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتاپارٹی واحد بڑی پارٹی کے طورپر اْبھر کر سامنے آئے گی اور اپنے بل پر حکومت تشکیل دینے میں کامیاب ہو جائے گی۔اْن کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کے لوگوں کے لئے بہت کچھ کیا ہے اور ہمیں پورا یقین ہے کہ اس بار کا وزیر اعلیٰ بھاجپا کا ہی ہوگا۔