آپ کی اس سے بڑی کامیابی کیا ہو سکتی ہے کہ دشمن بھی آپ کی اس کامیابی کا معترف ہو… حالانکہ ہمیں کسی … خاص کر دشمن ملک کی سرٹیفکیٹ کی کوئی ضرورت نہیں ہے… لیکن … لیکن اس کا ہماری کامیابی کا اعتراف اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ ہم … ایک صحیح راستے پر جا رہے ہیں… پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے لاہور میںا یک جلسے ہماری مثال دی … مثال ہی نہیںدی بلکہ وزیر خارجہ ‘ جئے شنکر کی ایک ویڈیو بھی جلسہ گاہ میں چلائی اور… اور اپنے ہم وطنوں سے کہا کہ دیکھو اسے کہتے ہیں ایک آزاد خارجہ پالیسی جو بھارت کے پاس ہے … پاکستان کے پاس نہیں ‘ بالکل بھی نہیں ۔ خان صاحب اس سے پہلے بھی ہمارے خارجہ پالیسی کی ستائش کر چکے ہیں اور… اور اپنے ملک کی خارجہ پالیسی کو بھی بھارت کی ہی طرح آزاد بنانے کی خواہش اور تمنا کا اظہار کرچکے ہیں ۔خان صاحب کاکہنا ہے کہ بھارت کے روس کے ساتھ بھی اچھے تعلقات ہیں اور امریکہ کے ساتھ بھی … اس کی وجہ اس کی خارجہ پالیسی … ایک آزاد خارجہ پالیسی ہے … ایسی پالیسی جو ڈرتی نہیں ہے… جو بھیگی بلی کی طرح گھٹنے نہیں ٹیک دیتی ہے… جو ایک فون کال پر یو ٹرن نہیں لیتی ہے… جو امریکہ کو بھی خوش رکھتی ہے اور روس کو بھی … جو امریکہ کے منع کرنے کے بعد بھی روس سے سستے داموں میں تیل خریدنے کی جرأت رکھتی ہے… جو اسرائیل کے ساتھ گہرے تعلقات کو ممکن بنا د دیتی ہے اور فلسطینی کاز کی بھی حمایت کرتی ہے … پاکستان کی طرح نہیں … اس کی خارجہ پالیسی کی طرح نہیں جو امریکہ یا پھر روس ‘ دو میں سے کسی ایک کو خوش رکھتی ہے… دونوں کو نہیں… بالکل بھی نہیں ۔اسی لئے ضرورت کے باوجود پاکستان روس سے سستے داموں میں تیل خرید نہیں سکا اور… اور اس لئے نہیں سکا کیوں کہ امریکہ نے ایسا کرنے سے اسے منع کیا …اسے روک دیا اور… اور پاکستان رک گیا … اس کے باوجود رک گیا کہ اسے روسی تیل کی ضرورت تھی… لیکن یہ اسے خرید نہیں سکا کیونکہ …کیونکہ اس کی ۷۵ سالہ تاریخ اگر کسی بات کی چغلی کھا رہی ہے تو… تو اس ایک بات کی کہ ۷۵ برس بعد بھی پاکستان خود کو ایک آزاد خارجہ پالیسی نہیں دے سکا اور… اور بالکل بھی نہیں دے سکا۔ ہے نا؟