سرینگر//
موہالی پنجاب کی ایک خاتو ن نے اسکولی بچوں کی طرف سے بنائی ہوئیں ۱۵۰۰سے زائد راکھیاں کشمیر میں تعینات فورسز اہلکاروں کو باندھنے کی خاطر ایل او سی پہنچائیں۔
چالیس سالہ رنکل کپور نامی خاتون لائن آف کنٹرول پر تعینات اہلکاروں کے ساتھ رکھشا بندھن منانے کیلئے شمالی ضلع کپواڑہ پہنچی۔
سرینگر میں مقیم دفاعی ترجمان نے بتایا کہ ہر راکھی ایک گریٹنگ کارڈ میں بند تھی جس میں فوجیوں کیلئے پیغامات تھے ۔انہوں نے کہاکہ طلبا کی ایک ویڈیو بھی فوجیوں کو دکھائی گئی جس میں بچوں نے جوانوں کو رکھشا بندھن کی مبارکباد دی ۔
رنکل کپور نے یو این آئی کو بتایا’’مجھے خوشی ہے کہ میں نے چندی گڑھ ٹرسٹی اسکول میں زیر تعلیم بچوں کی طرف بنائی گئی راکھیوں کو سرحد پر تعینات افواج کو پیش کی‘‘۔
کپور نے کہاکہ رکھشا بندھن کے موقع پر فوجیوں کے ساتھ رہنا اُن کے ذہن میں آیا، اور اس مقصد کی خاطر زیادہ سے زیادہ لوگوں کے ساتھ رابط قائم کرنے کا خیال بھی آیا تاہم بعد میں طالب علموں کو تلاش کرنے کے بارے میں اپنی توجہ مرکوز کی۔
مذکورہ خاتون نے چندی گڑھ اور موہالی میں پانچ اسکولوں کے ساتھ رابط قائم کیا اور اُنہیں بچوں کے ہاتھوں سرحد پر تعینات فوجیوں کیلئے ۱۵سو راکھیان اور کارڈ تیار کرنے کو کہا۔
بینک کی سابق ملازمہ نے بتایا فوج کے ساتھ محبت کا جذبہ سال ۲۰۲۰میں اُس وقت پیدا ہواجب شمالی کشمیر کے ہندواڑہ میں سیکورٹی فورسز اور جنگجووں کے مابین تصادم میں کمانڈنگ آفیسر کرنل آشوتوش شرما سمیت پانچ فوجی از جان ہوئے ۔انہوں نے بتایا کہ اس تصادم میں پاکستانی ملی ٹینٹ سمیت دو جنگجو مارے گئے ۔
اُن کے مطابق اپنے شوہر کے ساتھ امسال ہندواڑہ کا سفر کیا اور کرنل آشوتوش کی یاد میں ایک یادگاری تقریب میں بھی شرکت کی۔انہوں نے مزید کہاکہ ہم چھ اگست کو سری نگر پہنچے اور اب تک سری نگر اور مژھل کے مختلف علاقوں کا دورہ کر چکے ہیں۔
مذکورہ خاتون نے بتایا کہ گریز کا سفر کرنے کا بھی اراداہ ہے ۔